مفت آٹا؛ آپ پہلے ہی 3 تھیلے حاصل کر چکے ہیں، حکومت پنجاب کا 90 فیصد شہریوں کو کورا جواب

پڑی درویزہ: ’آپ اس سکیم کے لئے اہل نہیں ہیں۔ آپ پہلے ہی 3 میں سے 3 تھیلے حاصل کر چکے ہیں‘‘ یہ مشترکہ جواب ہے حکومت پنجاب کے طرف سے 64 ارب روپے کی سستا آٹا سکیم کی انٹرنیٹ لنک کا اکثریتی صارفین کو جنہوں نے تاحال ایک تھیلا سستا آٹا نہیں خریدا ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے سستا آٹا کے تحت تین تھیلے کی سکیم منظور کی ہے اس سکیم سے استفادہ کرنے کے لئے صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پنجاب حکومت کی ویب سائٹ سے اس سکیم سے اہلیت کی پڑتال /تصدیق کر سکتے ہے ۔ اس سلسلے میں 60ہزار روپے ماہانہ آمدنی تک والوں کو مستحق قرار دیا گیا ہے۔
صارفین نے میڈیا کو اطلاع کی ہے کہ جب وہ مذکورہ بالا لنک سے اپنے شناختی کارڈ نمبراندراج کے ذریعے اہلیت دریافت کرتے ہیں تو ان میں سے اکثریت کو ایک ہی جواب فراہم کیا جاتا ہے کہ ’’آپ اس سکیم کے لئے اہل نہیں ہیں ۔ آپ پہلے ہی تین میں سے 3 تھیلے حاصل کر چکے ہیں‘‘۔ صارفین کو اس جواب پر اس لئے حیرانی ہے کہ وہ تو ابھی ایک تھیلا بھی حاصل نہیں کر سکے۔
صارفین کی اکثریت نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کو شکایت کی ہے کہ مذکورہ صورت حال کا از خود نوٹس لیں کیونکہ انٹر نیٹ پر دی گئی لنک کا جائزہ لیا جانے کی ضرورت ہے کہ کہیں کوئی حکومتی پروگرام کو متاثر کرنے کی مذموم سازش تو کارفرما نہیں ہے؟ یا زیادہ تر شناختی کارڈ کے نمبرز نادرا سے حاصل کر کے ایک جواب درج کر دیا گیا ہے جو تقریباً 90فیصد صارفین کو دیا جا رہا ہے کہ وہ پہلے ہی سستا آٹا کے تین عدد تھیلے حاصل کر چکے ہیں حالانکہ کسی نے بھی کوئی استفادہ نہیں کیا ہے۔
علاوہ ازیں موبائل نمبر 8070 پر میسج کے ذریعے دوران ماہ مقدس رمضان المبارک مفت آٹا سکیم کا آغاز کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد کے دوران جو بد نظمی دیکھنے میں آرہی ہے اپنی مثال آپ ہے کم آمدنی والے مستحقین کا کہنا ہے کہ یہ مفت آٹا سکیم نہیں بلکہ اسے’’ آٹا بذریعہ موت سکیم کا نام دیا جائے‘‘ تو بہت بہتر ہو گا۔
اس سلسلہ میں مستحق خواتین و حضرات کی اکثریت نے سکیم کے متعلقہ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ سکیم کا از خود نوٹس لیں اور اتنی بدنظمی سے مفت آٹا کے تھیلے لینے والوں کے تحفظ کا مخصوص انتظام کیا جائے تا کہ یہ صارفین آسانی سے مفت آٹا سکیم سے استفادہ کر سکیں۔