جی پی او جہلم کی نااہلی، اگست 2022ء کا پنشن ریسٹوریشن کیس جنوری میں درخواست دہندہ کو واپس

0 24

پڑی درویزہ: پاکستان پوسٹ جی پی او جہلم کی اعلیٰ کارکردگی، اگست 2022ء کا پنشن ریسٹوریشن کیس جنوری 2023ء میں صرف ایک فقرہ ’’ زائد المیعاد کیس تیار کیا جائے ‘‘ کی ہدایت کے ساتھ درخواست دہندہ کو واپس کر دیا گیا ۔ ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ اسلام آباد ، پوسٹ ماسٹر جنرل شمالی پنجاب راولپنڈی سے ذمہ داران کے خلاف واقعی انکوائری اور انضباطی کارروائی کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق جولائی 2022ء میں پنشنر نے اپنا پنشن کمپیوٹ ریسٹوریشن کیس بمطابق SoP مکمل کر کے مقامی ڈاکخانہ پڑی درویزہ میں جمع کرایا جو ایک ماہ تک اسی ڈاکخانہ میں بلا کارروائی تاخیر کا شکار رہا، اگست 2022ء کے آغاز پر ڈاکخانہ انتظامیہ کی طرف سے پنشن کی وصولی کا مشورہ دیاگیا جو سائل نے وصول کر لی۔

اگست 2022ء کے دوران مذکورہ کیس جی پی او جہلم ارسال کر دیا گیا لیکن بغیر کسی کارروائی کے 28جنوری 2023ء کو مقامی ڈاکخانہ میں درخواست دہندہ کو بلا کر پورے کیس کے بجائے چند کاغذات واپس کر دیے، جن پر سرخ قلم سے ایک فقرہ لکھا گیا ہے کہ کیس کو زائد المیعاد (Time Barred Case) کے حوالہ سے تیار کیا جائے ۔

متعلقہ پنشنر اس بات پر بہت پریشان ہوا کہ گزشتہ سات ماہ سے اس کی ماہانہ پنشن بند ہے کہ اب اسے پنشن بنک سے DCS سسٹم کے تحت وصول ہو گی ۔

73سالہ بوڑھے پنشنر نے مذکورہ تفصیلات بیان کرنے کے بعد ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ اسلام آباد اور پوسٹ ماسٹر جنرل ناردرن پنجاب راولپنڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ از خود جی پی او جہلم کی کارکردگی کا نوٹس لیں اور خصوصی ہدایات جاری کریں کہ مذکورہ کیس کی تاخیر کے ذمہ داران کے خلاف نہ صرف انکوائری کی جائے بلکہ تحقیقات کی جائے کہ اس تاخیر کے پس پشت کون سے عوامل کارفرما ہیں؟ نیز زائدالمیعاد LTA کیس یا کمپیوٹ پنشن ریسٹوریشن کے کیسز کو اس طرح بلاوجہ لیٹ کرنے والے اہلکاران سے نہ صرف باز پرس کی جائے بلکہ سرکاری طور پر انضباطی کارروائی کی جائے۔

مزید یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے جیسا کہ مشاہدہ کے مطابق اطلاع ہے کہ ڈاکخانہ پڑی درویزہ سے خصوصاً ارسال کر دہ کیسز کو بلاوجہ لیٹ کرنے کی بنیادی وجہ کی انکوائری لازمی ہے کہ اس تاخیر کے پس پشت کون سے عوامل کارفرما ہیں؟ پتا کیا جائے آخر سائلین کے ساتھ کون سی ذاتی عناد ہے کہ جی پی او جہلم کے دفتری اہلکاران ان کیسز کو لیٹ یا بلاکارروائی کیوں تاخیر کا شکار کرتے ہیں؟۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.