سوہاوہ: تتروٹ سے دودھ دینے والے لاکھوں سال پرانے جانوروں کی باقیات دریافت

سوہاوہ کے علاقہ تتروٹ میں لاکھوں سال پرانی دودھ دینے والے جانوروں کی باقیات دریافت ہوئیں۔
پنجاب یونیورسٹی شعبہ حیوانات کے پرو فیسر ڈاکٹر محمد اکبر خان کے طالب علم زمان گل اور یونیورسٹی آف سیالکوٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر سید غیور عباس اور علاقے کے چوہدری عابد دھمیال کے ہمراہ لاکھوں سال پرانی دودھ دینے والے جانوروں کے باقیات دریافت کی گئیں۔
باقیات میں زرافہ، گینڈا، گھوڑا، بکری اور گائے کی نسل کے جانور شامل ہیں، یہ باقیات 55 لاکھ سے 33 لاکھ سال تک پرانے ہیں ان باقیات پر تحقیق دونوں یونیورسٹیوں کے طلباء کریں گے۔
یاد رہے کہ سوہاوہ کے نواحی علاقہ تتروٹ اور حسنیوٹ کے علاقے سے پہلے بھی مختلف جانوروں کے باقیات تقریباً 150 سال سے دریافت ہو رہی ہیں اور ان پر مختلف ممالک بشمول امریکہ، انگلستان، اسپین، فرانس، جرمنی اور چائنہ کے محققین نے تحقیقی مقالہ جات لکھے ہیں اور یہ تحقیقی کام اب بھی جاری ہیں لیکن ملکی ثقافت میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
یہ کام حکومتی سر پرستی سے محروم ہے اور نہ ان علاقوں کی ترقی کی راہیں کھولی جا رہی ہیں اگر ان علاقوں پر حکومت توجہ دے تو یہاں سیر و سیاحت اور ثقافتی مرکز قائم کر کے زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے جیسا کہ دنیا کے مختلف ترقی پذیر ممالک کر رہے ہیں ۔