ٹی ایچ کیو ہسپتال پنڈدادنخان میں کمپیوٹر آپریٹرز کو فارغ کرکے من پسند افراد کو نوزانے کی تیاری

0 223

پنڈدادنخان: تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال پنڈدادنخان میں گزشتہ 7 سال سے سیکرٹری ہیلتھ لاہور کے حکم پر تعینات پانچ کمپیوٹر آپریٹرز کو فارغ کر کے من پسند افراد کو نوزانے کی تیاری، متاثرہ ملازمین نے جبری برطرفی کے خلاف معزز عدالت سے رجوع کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل ہیڈ کواٹر انتظامیہ نے سیکرٹری ہیلتھ لاہور کے احکامات پر تعینات کئے گئے پانچ کمپیوٹر آپیریٹرز کو نوکری سے فارغ کرنے کی تیاری کر لی۔

عرصہ سات سال سے فرائض انجام دینے والے کمپیوٹر آپریٹرز کی جگہ نئے کمپیوٹر آپریٹرز کی بھرتی کے لیے مقامی اخبار میں نئی بھرتی کے متعلق اخبار اشتہار دیا گیا جس کے بر عکس عرصہ 7 سال سے تعینات کمپیوٹر آپریٹرز نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کرلیا۔

جسٹس جواد الحسن لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے فوری طور پر اخبار اشتہار کو رد کرنے کا حکم دیا اور سیکرٹری ہیلتھ کے ساتھ ساتھ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ان 5 کمپیوٹر آپریٹر کو مستقل بنیاد پر بھرتی کرنے کا حکم دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ اور مقامی انتظامیہ نے غیر متعلقہ افراد سے ملی بھگت کرتے ہوئے مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض آن لائن ویب سائٹ پر اشتہار جاری کر کے انٹرویو و ٹیسٹ لینے شروع کردیئے جبکہ جسٹس جواد الحسن کی معزز عدالت نے سول ہسپتال انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ ان 5 کمپیوٹر آپریٹرز کو تب تک نوکری سے فارغ نہیں کیا جا سکتا جب تک عدالت اپنا فیصلہ نہ سنا دے۔

لیکن انتظامیہ سول ہسپتال پنڈدادنخان نے ایک بار پھر ذاتی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مبینہ رشوت کی مد لاکھوں روپے لے کر 5 عدد کمپیوٹر آپریٹر نئے بھرتی کرلیے اور بنا کسی لیٹر پرانے کمپیوٹر آپریٹرز کو نوکری سے فارغ کر دیا۔

متاثرہ ملازمین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سیکرٹری ہیلتھ لاہور، کمشنر راولپنڈی ،چیف ایگزیکٹیو آفیسر جہلم اور ڈپٹی کمشنر جہلم سے استدعا کہ ہے کہ اس معاملہ کی شفاف انکوائری کی جائے اور عرصہ 7 سال سے بھرتی 5 عدد کمپیوٹر آپریٹرز کو ان کے حق سے محروم نہ رکھا جائے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.