پنڈدادنخان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقوم کی تقسیم کا عمل بد نظمی اور بدانتظامی کا شکار

پنڈدادنخان: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے گورنمنٹ غضنفر علی خان ہائی سکول پنڈدادنخان میں رقوم کی تقسیم کا عمل بدنظمی، بد انتظامی اور کرپشن کا شکار ہو گیا، صرف 22 خواتین کو رقوم جاری ہو سکیں۔
تحصیل بھر کے 6 ہزار مستحقین کے لیے صرف دو سنٹر ہیں، یونین کونسل جلالپورشریف کے لیے قائم کردہ سنٹر آخری گاؤں سے 70 کلومیٹر دور پڑتا ہے، سنٹروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور مرد ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔
پانی، بجلی، فرنیچر اور دیگر انتظامات گورنمنٹ پنجاب کی جانب سے کر کے دیئے جاتے ہیں جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دفتری عملہ بھی بمعہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریٹیلر کے ساتھ کام کر رہا ہے، رقوم کی تقسیم کا عمل انتہائی غیر شفاف اور بدنظمی کا شکار ہے۔
درجنوں کی تعداد میں جلالپور اور وگھ جیسے دور دراز علاقوں سے خواتین بچوں سمیت پنڈدادنخان شہر میں 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے اور 600 روپے کرایہ ادا کر کے پہنچتے ہیں جبکہ صرف 100ٹوکن جاری کئے جاتے ہیں اور ان میں سے بھی اہلکاروں کے اپنے کہنے کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے تک صرف 22 خواتین کو ادائیگیاں کی جا سکیں۔
سینٹر میں موجود خواتین و حضرات کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہاں پر ٹوکن کے 100 سے 500 اور 1000 روپے تک وصول کیے جاتے ہیں جبکہ گورنمنٹ کی طرف سے دی جانے والی رقم میں سے بھی کٹوتی کی جاتی ہے جبکہ سینٹر میں موجود خواتین نے میڈیا سے آن ریکارڈ بات کرتے ہوئے غیر اخلاقی حرکات کی شکایات بھی کیں۔