جہلم میں ناقص و غیر معیاری بیج اور زرعی ادویات کی فروخت، سبزیوں کی پیداوار میں واضح کمی

جہلم: محکمہ زراعت کے ذمہ داران غیر فعال، شہر سمیت ضلع بھر میں ناقص و غیر معیاری بیج اور2 نمبر زرعی ادویات کی فروخت عروج پر ، سبزیوں کی پیداوار میں واضح کمی دکھائی دینے لگی، جس کی سب سے بڑی وجہ ناقص بیج اور جعلی ادویات کی فروخت ہے۔ بااثر دکانداروں نے جڑی بوٹی اور کیڑے مار 2 نمبر سپرے ادویات کو دھڑلے سے فروخت کرنا معمول بنا رکھا ہے۔
ضلع بھر کے زیادہ تر علاقے بارانی ہیں یہاں فصلوں کا انحصار بارشوں اور ٹیوب ویلوں پر ہوتا ہے، کسان طبقہ جو کہ پہلے ہی کھاد ڈیزل اور دیگر اشیاء کی دن بدن بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہیں کو جعلی اور2نمبر بیج و زرعی ادویات فروخت کرکے دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے، کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے سے ان کی کمر بھی ٹوٹ چکی ہے، سر عام جعلی زرعی ادویات کی فروخت محکمہ زراعت کے افسران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
واضح رہے کہ چند ماہ کا کورس کرنے کے بعد بااثر افراد زراعت سے متعلقہ دکانیں بنا کر بیٹھ جاتے ہیں جبکہ بعض بااثر افراد نے ادویات اور بیج کے لائسنس حاصل کرکے اپنے کارندے بٹھا کر لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے جنہیں محکمہ کے ذمہ داران کی مکمل سر پرستی حاصل ہے دکاندار دیدہ دلیری کیساتھ غریب کسانوں کو دن کے اجالے میں محکمہ زراعت کی سرپرستی میں لوٹ رہے ہیں۔
زراعت پیشہ افراد نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب،صوبائی وزیرزراعت سے نوٹس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر سے جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والے بااثر افراد کے لائسنس منسوخ کئے جائیں اور 2 نمبر ادویات کی فروخت کا دھندہ کرنے والے افراد کی سرپرستی کرنے والے محکمہ زراعت کے افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کسان خوشحال ہو اور اجناس کی کمی پوری ہو سکے۔