سول ہسپتال جہلم کی ڈائیلاسسزمشین خراب، درجنوں مریضوں کو دشواری کا سامنا

جہلم: شمالی محلہ کے رہائشی زین طالب ولد طالب حسین نے صوبائی محتسب کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میری والدہ ضعیف العمر ہے جن کے گردے خراب ہیں اور پانی پڑ چکا ہے میری والدہ ہیپا ٹائش B کی مریضہ ہے۔ سائل کی والدہ کے ہفتہ میں 2 دفعہ ڈائیلاسسز ہوتے ہیں۔
درخواست دہندہ نوجوان نے تحریرکیا ہے کہ سول ہسپتال میں ہیپاٹائٹس B کے مریضوں کے گردوں کے لئے موجود مشین خراب پڑی ہوئی ہے جس کیوجہ سے مجبوراً مجھے اپنی والدہ کو پرائیوٹ ہسپتال میں گردے صاف کروانے کے لئے لے جانا پڑتا ہے جس پر ایک مرتبہ تقریبا 10 ہزار روپے خرچ آتا ہے ۔ اس طرح 1 ماہ میں 8 مرتبہ گردوں کی صفائی کے لئے پرائیویٹ ہسپتال رجوع کرنا پڑتا ہے ،مہنگائی کے دور میں سائل کے لیے یہ رقم ادا کرنا کسی صورت ممکن نہیں ۔
درخواست دہندہ نوجوان نے تحریرکیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ڈائیلاسسزمشین (ہپاٹائٹس بی) خراب ہو جانے کی وجہ سے سائل سمیت دیگر درجنوں مریضوں کو انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سائل جو کہ چنگ چی رکشہ ڈرائیور ہے بڑی مشکل سے اپنے گھر کے اخراجات پورے کر رہا ہوں۔
درخواست دہندہ نوجوان نے تحریرکیا ہے کہ والدہ کے علاج معالجے کے لئے دوست احباب سے ادھار رقم وصول کرکے اپنی ماں کا علاج کروارہا ہوں ۔ اگر یہ سہولت سرکاری ہسپتال میں مہیا کر دی جائے اور خراب مشین کو درست کروایا جائے تو مجھ سمیت سینکڑوں افراد کے والدین اس مہنگائی کے دور میں علاج کروا کر اپنے والدین کا سایہ اپنے سروں پر قائم رکھ سکیں گے۔
متاثر نوجوان نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری ہیلتھ ، صوبائی وزیرصحت سے مطالبہ کیاہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم میں خراب مشین کو درست کروایا جائے اور ہیپاٹائٹس B کے مریضوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید 1 مشین کا انتظام کیا جائے تاکہ 1 مشین کے خراب ہونے پر مریضوں کو مہنگے داموں علاج کروانے کی بجائے سرکاری طور پر علاج کی سہولت میسر آسکے۔