جہلم شہر و گردونواح میں چکی کے آٹے کا نرخ 125 روپے تک جا پہنچے

جہلم: شہر اور گردونواح میں چکی کے آٹے کا نرخ 125 روپے تک جا پہنچے، شہریوں کی بڑی تعداد نے سستے آٹے کے اسٹالز کی تلاش شروع کر دی۔
شہر کی آبادی لاکھوں پرمشتمل ہے لیکن دوسری جانب شہر میں صرف چند ایک آٹے کے اسٹالز مقرر کئے گئے ہیں جہاں چند درجن تھیلے چند سیل پوائنٹ پر دے کر ضلعی انتظامیہ بری الذمہ ہو جاتی ہے، جیسے ہی آٹے کی گاڑی سیل پوائنٹ پر پہنچتی ہے۔
سینکڑوں مرد و خواتین سیل پوائنٹ پر دھاوہ بول دیتے ہیں جس سے اسٹالز پر دھکم پیل شروع ہوجاتی ہے اورآٹا مقررہ مقدار سے کم ہونے کی وجہ سے لمحوں میں ختم ہو جاتا ہے ۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اور ضلعی انتظامیہ سرکاری نرخ پر آٹا فروحت کرنے کے اسٹالز کی تعداد بڑھانے میں بھی ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
دوسری جانب شہری تنظیموں کے عمائدین کا کہنا ہے کہ سبسڈ ائز آٹافلور ملز مالکان سیلز پوائنٹ پر پہچانے کی بجائے بلیک میں فروخت کر دیتے ہیں جنہیں انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔
شہری تنظیموں کے عمائدین نے وزیراعلیٰ پنجاب ،چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ آٹے کا بحران پیدا ہونے سے قبل وزیراعلیٰ مانیٹرنگ سکوارڈ تشکیل دیا جائے بلیک میں فروخت کرنے والے ملز مالکان کی ملوں کو سیل کرکے بھاری جرمانے عائد کئے جائیں تاکہ آٹے کے بحران پر قابو پایا جا سکے۔