جہلم میں عطائی ڈاکٹروں سمیت ہڈی جوڑ مافیا نے اپنی الگ بادشاہت قائم کر لی

جہلم: محکمہ صحت کی مبینہ ملی بھگت اور عدم تو جہی کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں عطائی ڈاکٹروں سمیت ہڈی جوڑ مافیا نے اپنی الگ بادشاہت قائم کر لی۔ محکمہ صحت کے ذمہ داران خاموش تماشائی، شہری عطائیوں کے ہاتھوں لٹنے پرمجبور، شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیر صحت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع جہلم کی چاروں تحصیلوں میں عطائی ڈاکٹروں نے منظم نیٹ ورک قائم کررکھا ہے ، ضلعی و تحصیل انتظامیہ سمیت پنجاب ہیلتھ کیئر بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے ۔ عطائیوں نے شہر سمیت قصبوں اور دیہاتوں میں کلینک کھول کر مریضوں کا علاج معالجہ شروع کررکھا ہے۔
دوسری جانب ہڈی جوڑ عطائیوں نے بھی شہر سمیت مختلف مقامات پر اپنے کلینکس قائم کرکے شہریوں کی ہڈیوں کے کڑاکے نکالنے شروع کررکھے ہیں ۔ان عطائی ڈاکٹرزکے پاس مکمل سیفٹی آلات نہ ہونے کے باوجود انہوں نے مریضوں کے جسمانی عضاء کی کانٹ چھانٹ شروع کررکھی ہے ، جس کے باعث شہریوں میں موذی امراض پھیلنے سمیت متعدد افراد زندگی بھر کے لئے معذور ہو جاتے ہیں۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے ہڈی جوڑ اور عطائی ڈاکٹرز کے خاتمے کے لئے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے نام سے ادارہ قائم کیا جو تاحال فعال نہیں ہو سکا ۔ پی ایچ سی کے ذمہ داران کو چاہیے کہ ضلع جہلم میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو فعال بنائیں تاکہ عطائیت کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔