جہلم کی سونا اگلتی زرعی زمینیں محکمہ زراعت کی نااہلی اور لاپروائی کی وجہ سے بنجر ہونا شروع ہو گئیں

جہلم: ضلع بھر کی زرعی زمینیں جو کبھی سونا اگلتی تھیں محکمہ زراعت کی نااہلی اور لاپروائی کی وجہ سے بنجر ہونا شروع ہوگئیں۔
محکمہ زراعت کے تمام شعبے جن میں سائل کنزرویشن، محکمہ زراعت آبپاشی، محکمہ زراعت کے لوگ صرف قومی خزانے سے تنخواہوں اور ٹی اے ڈی اے وصول کرنے میں مصروف ہیں، افسران نے ماتحت عملے کو سب اچھا ہے کا الاپنے پر لگا رکھا ہے، افسران فوٹو سیشن کرکے ارباب اختیار کو خوش کرنے لگے، زرعی زمینیں بنجر زمینوں میں تبدیل ہونے لگیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ محکمہ ذراعت کے ذمہ داران کسانوں کو آگاہی فراہم کرنے اور تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹر پر آگاہی سیشن منعقد کرنے کی بجائے مال بناؤ ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر گامزن ہے جس کی وجہ سے چند برس قبل سونا اگلنے والی زرعی زمینیں بنجر زمینوں میں تبدیل ہونا شروع ہو چکی ہیں۔
افسران مال بناؤ ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پرگامزن ہے جبکہ ماتحت عملہ بھی کسانوں کوآگاہی فراہم کرنے کی بجائے گھروں میں بیٹھ کر کاغذوں کا پیٹ بھرتے دکھائی دیتے ہیں، محکمہ زراعت جو کہ اپنی الگ پہنچان رکھتا تھا افسران کی ناقص پالیسیوں کیوجہ سے اپنی اہمیت کھو چکا ہے۔
ضلع جہلم کی چاروں تحصیلوں کے کسانوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری زراعت سے مطالبہ کیاہے کہ ضلع جہلم محکمہ زراعت کی کارکردگی کو چیک کرنے کے لئے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں ناقص کارکردگی کے حامل افسران و عملے کو ضلع بدر کیا جائے تاکہ ضلع جہلم کے کسانوں کو مناسب آگاہی فراہم کرکے گندم، چاول، مکئی، باجرہ سمیت دیگر اجناس کی وافر مقدار میں پیداوار حاصل کی جا سکے اور کسانوں میں مقابلوں کا انعقاد کروایا جائے تاکہ ایک مرتبہ پھر ضلع جہلم کے کسان بہتر کارکردگی کے ذریعے ذراعت کو فروغ دے سکیں۔