سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی قیمتوں میں من مانا اضافہ

0 34

جہلم: شہر اور گردونواح میں سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کے تاجروں نے قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا۔

متوسط اور نچلے طبقے کے شہریوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سردیوں میں ڈرائی فروٹ کی خریداری خواب بن کر رہ گئی ہے ، چلغوزے ، کشمش، چھوہارے ، اخروٹ، انجیر، کاجو، بادام، پستہ ہو یا مکس ڈرائی فروٹ ہماری قوت خرید میں نہیں رہا ، اب سفید پوش طبقے سے تعلق رکھنے والے شہری صرف مونگ پھلی، ریوڑی، بھنے ہوئے چنے وغیرہ ہی خرید سکتے ہیں۔

دکانداروں کا صحافیوں سے کہنا تھا کہ ڈرائی فروٹ فروخت کرنے والے دکانداروں نے ڈرائی فروٹ کے نرخ روزانہ کی بنیاد پر تبدیل کرنے شروع کر رکھے ہیں۔ ڈرائی فروٹ فروخت کرنے والے دکانداروں کا اپنا قانون ہے بااثر تاجر روزانہ کی بنیاد پر نرخوں میں کمی بیشی کر کے شہریوں کو ڈرائی فروٹ سے کوسوں میل دور چھوڑ آئے ہیں۔

ڈرائی فروٹ فروخت کرنے والے دکانداروں سے مختلف اشیاء کے نرخ ناموں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم ڈرائی فروٹ کے نرخ نامے آویزاں نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ڈرائی فروٹ فروخت کرنے والی دکانداری کا اصول ہے ، ہمیں معلوم ہو جاتا ہے کون اصل خریدار ہے اور کون ‘صرف چسکے لینے والا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چلغوزہ، بادام ، اخروٹ، کاجو، پستہ کئی اقسام کے ہیں،کچھ اشیاء بادام، گڑ، ریوڑی، بھنے ہوئے چنے ، کھجور ، پتاشہ تو سارا سال خریدے جاتے ہیں لیکن چلغوزہ، کاجو، مونگ پھلی، پستہ، چھوہارے ، کشمش، اخروٹ، انجیر ، میوہ اور دیگر اشیاء کی خریداری موسم سرما میں زور پکڑتی ہے۔ خشک میوہ جات خریدنے کی سکت ہر شخص میں نہیں کیونکہ قیمتیں زیادہ ہیں۔ بڑے شہروں راولپنڈی، لاہور، پشاور،فیصل آباد، ملتان وغیرہ میں روزانہ کی بنیا د پر خشک میوہ جات کی قیمتوں میں کمی بیشی ہوتی ہے ، دکاندار مرضی کے نرخوں پر فروخت کر سکتے ہیں کیونکہ نرخوں کا تعین کرنے والا کوئی ادارہ موجود ہی نہیں ہے۔

سروے کے دوران شہریوں کی کثیر تعداد نے روز بروز بڑھنے والی مہنگائی کو حکومتی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہونیوالے سیاست دان پارلیمنٹ میں پہنچ کر اپنے کئے ہوئے تمام وعدے و عید بھلا ڈالتے ہیں جو جمہوری حکومت عوام کو درپیش مسائل اور محرومیوں کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اسے کرسی اقتدار پر رہنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں ، چند گھروں تک محدود جمہوریت کی رکھیل نے عوام سے دو وقت کی روٹی کا نوالہ بھی چھین کر انہیں مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے ۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.