سردی کا موسم شروع ہوتے ہی جہلم کے شہری گیس کی بندش اور کم پریشر سے مشکلات میں مبتلا

جہلم: سردی کا موسم شروع ہو چکا ہے، شہری گیس کی بندش اور کم پریشر سے مشکلات میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ایل پی جی گیس لکڑیاں اور کوئلہ مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں، متعدد شہریوں نے غیر قانونی طورپر گھروں اور تجارتی مراکز میں گیس پریشر میں اضافے کیلئے کمپریسر نصب کر لئے، محکمہ سوئی گیس خاموش تماشائی۔
رپورٹ کے مطابق ابھی سردی کے موسم کی شروعات ہوئی ہے، دن کے اوقات میں کم اور شام ڈھلتے ہی ٹھنڈک میں اضافہ ہو جاتا ہے، شہر سمیت ملحقہ کے علاقوں کے مکینوں نے بتایا کہ سوئی گیس کے پریشر میں کمی اور دن میں سپلائی غیر اعلانیہ طور پر بند کر دی جاتی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو صبح کا ناشتہ، دن اور رات کوکھانے کے وقت سوئی گیس کی بندش کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے، معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئے ہیں، گیس پریشر کی کمی سے گھر یلو صارفین کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گیس کے بحران کے باعث کمپریسر اور پریشر کھینچنے والی مشینوں وآلات کی مانگ میں اضافے سے قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا، گیس کی لوڈشیڈنگ سے ایل پی جی گیس، کوئلہ اور لکڑی کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
شہریوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل اور سوئی گیس حکام سے مطالبہ کیا ہے رہائشی علاقوں میں گیس کی سپلائی یقینی بنائی جائے تاکہ صارفین کو پیش آنے والی مشکلات کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔