سیاست سے کسی کو بھی زبردستی باہر نہیں کیا جانا چاہئے۔ قمر زمان کائرہ

جہلم: قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جو بھی اقدامات لئے جا رہے ہیں وہ پارٹی قیادت کو اعتماد میں لے کر کیے جاتے ہیں ہم جب اپوزیشن میں تھے تو اس وقت بھی عمران خان سے رابطوں میں تھے لیکن وہ ہماری بات نہ مانے،ملک کی گھمبیر صورتحال میں کوئی ایک سیاسی جماعت اس کا حل نہیں کر سکتی۔
مشیر برائے امور کشمیر،گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کی ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی چوہدری تسنیم ناصر گجر کے والد کی وفات کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آج اگر عمران خان مذاکرات کی طرف آتے ہیں جو بھی ہو گا ملک کی فلاح کے لئے ہو گا،گالی کا جواب گالی سے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست سے کسی کو بھی زبردستی باہر نہیں کیا جانا چاہئے، اس سے پہلے بھی سیاست دانوں کے خلاف فیصلے آتے رہے ہیں، پاپولر لیڈر اگر جرم کرتا ہے توکیا اسے سزا نہیں ملنی چاہئے؟ تحفے فروخت کرنا اخلاقی طور پر بری بات ہے لیکن جرم نہیں، 14کروڑ کی قیمتی اشیاء 3 کروڑ میں لے لیں 11 کروڑ نفع بھی لے لیا، میاں نوازشریف نے اپنے بیٹے کی کمپنی میں ملازمت کی جس کی تنخواہ انہیں مل سکتی تھی لیکن انہوں نے نہیں لی۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے نکلنے کا سہرا وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور حنا ربانی کھر کو جاتا ہے۔ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونگے یہ ہمارا اعلان ہے۔ اسلام آباد پر قبضہ کر لیں گے جمہوریت میں احتجاج ہوتے ہیں محاصرے نہیں، لانگ مارچ کو آئین میں رہتے ہوئے پوری طاقت سے روکیں گے۔