جہلم میں ایک مرتبہ پھر پراپرٹی کا شعبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا شروع ہو گیا

0 13

جہلم: سابق صوبائی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث رجسٹریشن دفتر، پٹوار خانے ویران ہو گئے تھے، سابق صوبائی حکومت نے سوچی سمجھی سازش کے تحت یکم جولائی 2022 سے ایف بی آر کی مد میں پراپرٹی پر 11 فیصد ٹیکس بڑھا دیا تھا جس کے سبب رجسٹریاں اور انتقالات رک گئے تھے اور اس میں سب سے بڑی زیادتی گین ٹیکس کی مد میں کی گئی۔گین ٹیکس کا دورانیہ 4 سال سے ختم کر کے لامحدود کر دیا گیا، اگر کوئی مالک اپنی اراضی 30/40 سال کے بعد بھی بوجہ مجبوری فروخت کرتا تو اسے بھی ایف بی آرگین ٹیکس کی مد میں 4 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھاجو کہ عوام کے ساتھ ساتھ پراپرٹی کے شعبہ سے منسلک افراد کے ساتھ بہت بڑا ظلم تھا، اس وجہ سے رجسٹریشن دفتر اور پٹوار خانے ویران ہو گئے تھے، موجودہ صوبائی حکومت نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی بڑھائے گئے ٹیکسوں کو ختم کرکے پرانے ٹیکسسز کو لاگو کر دیا ہے جس کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر پراپرٹی کا شعبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا شروع ہو گیا ہے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.