ضلع جہلم میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت عروج پر پہنچ گئی، کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے لگیں

جہلم: محکمہ زراعت آف ایگریکلچرز پلانٹ پروٹیکشن پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی کے ضلعی افسران کی غفلت ضلع بھر میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت عروج پر پہنچ گئی، کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے لگیں، فصلوں کی تباہی کے نقصانات کے باعث کسانوں اور کاشتکاروں کی کمر ٹوٹ کر رہ گئی۔
ضلع بھر میں جعلی ادویات کی فروخت پر قابو پانے والے ذمہ داران کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ، محکمہ زراعت کی نااہلی اور عدم توجہی کے باعث ضلع بھر میں جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں کا دھندہ عروج پرپہنچ گیا۔
شہر سمیت ضلع جہلم کی چاروں تحصیلوں میں جعلی زرعی ادویات سے فصلیں تباہ ہونے سے کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ضلع بھر میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت کا نہ رُکنا محکمہ زراعت کے ضلعی افسران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
کسانوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ محکمہ زراعت کے ذمہ داران نے جعلی ادویات اور بیج فروخت کرنے والے مافیا کی سرپرستی شروع کر رکھی ہے جس کی وجہ سے جعلی ادویات و بیج فروخت کرنے والے دکاندار دیدہ دلیری کے ساتھ جعلی ادویات و بیج فروخت کرکے لگثری گاڑیوں کوٹھیوں، محلات، پلازوں کے مالک بن چکے ہیں جبکہ کسان معاشی بدحالی کا شکار ہونے کی وجہ سے کاشتکاری سے لا تعلقی اختیار کرکے محنت مزدوری کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔
کسانوں نے ارباب اختیا رسے مطالبہ کیا ہے کہ اگر محکمہ ذراعت میں فرض شناس، ایماندار افسران واہلکار تعینات نہ کئے گئے تو اگلے چند سالوں میں کاشتکاری جیسا عظیم پیشہ ختم ہو جائے گا جس کی وجہ سے اناج کی قلت کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔
کسانوں نے محکمہ زراعت کے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔