جہلم میں غیر معیاری آٹے کی فروخت، شہری پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے

جہلم: شہر اور گردونواح میں غیر معیاری آٹے کی فروخت جاری، غیر معیاری آٹا استعمال کرنے سے شہری، خواتین، بزرگ، بچے پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے، ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں خاموش تماشائی بن گئیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے سستے اور معیاری آنے کی فراہمی کے لیے فلور ملز مالکان کو محکمہ فوڈ کی جانب سے گندم فراہم کی جا رہی ہے، فلورملز مالکان اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے شہر میں دکانداروں کو غیر معیاری آٹا فروخت کرنے کے لیے دیا جارہا ہے جبکہ فلورملز کے آٹے کے معیار کو چیک کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کا موقع پر ہونا ضروری ہے لیکن متعلقہ افسران محض روزانہ کی بنیاد پر آتے ہیں اور سب اچھا ہے کی رپورٹس کر کے حصہ بقدرجثہ وصول کررہے ہیں۔
غیر معیاری آٹے میں باسی روٹیاں پیس کر ملاوٹ کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کے استعمال سے شہری، خواتین، بزرگوں سمیت بچوں کی بڑی تعداد پیٹ کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ دس کلو کے آنے کے تھیلے میں با آسانی ناقص وغیر معیاری آٹا شامل کرکے دکانوں پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹے کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ شہری موذی امراض سے محفوظ رہ سکیں۔