جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ، بیشترادویات میڈیکل سٹورز سے غائب

جہلم: جان بچانیوالی ادویات کی قیمتوں میں ایک بار پھر 21 فیصد اضافہ، بیشتر ادویات میڈیکل سٹورز سے غائب، بخار سمیت درجنوں جان بچانیوالی دواؤں کی قلت سے مریض پریشانی میں مبتلا، ذہنی تناؤ، جوڑوں کے درد، دمے، دل، ذیابیطس، سینے میں جلن، بلڈپریشر، ہیپاٹائٹس اور کینسرکی ادویات شامل، عام دوا سرکاری اسپتالوں اور میڈیکل سٹورز میں بھی دستیاب نہیں۔
تفصیلات کے مطابق جہلم ضلع بھر میں جان بچانے والی دواؤں کی قیمتوں میں ایک بار پھر 21 فیصد کا اضافہ کر دیا گیا ہے، ذہنی تناؤ، جوڑوں کے درد، دمے اور کینسر کی دواؤں کی بھی مارکیٹ میں قلت ہو گئی ہے، دل کا دورہ روکنے، پھیپھڑوں کے انفیکشن کی دوا اور خون پتلا کرنے والی ادویات بھی میڈیکل اسٹورز پر دستیاب نہیں۔
ذیابیطس، سینے میں جلن، بلڈ پریشر اور ہیپاٹائٹس کی دوائیں بھی ناپید ہو گئی ہیں، مجموعی طور پر 40 سے زائد دواؤں کی قلت سے ضلع بھر میں موجود مریضوں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔
فارما سوٹیکل مینوفیکچررز کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے خام مال کی امپورٹ رک گئی ہے، سیلز ٹیکس کے باعث پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے جس کے ختم ہونے پر ہی دواؤں کی پیداوار ممکن ہو سکے گی ۔