میونسپل کمیٹی کی مبینہ ملی بھگت، جہلم شہر کے بازاروں اور گلی محلوں میں تجاوزات میں اضافہ

جہلم: پچھلے چند ماہ سے میونسپل کمیٹی کی مبینہ ملی بھگت سے اندرون شہر کے بازاروں ، گلی محلوں میں تجاوزات میں اضافے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے جو اس وقت انتہائی خطرناک صورتِ حال اختیار کر چکا ہے۔
نہ صرف شاندار چوک میں موجود فٹ پاتھوں بلکہ بازاروں کے بیچوں بیچ تین تین قطاروں میں ریڑھی بان قابض ہو چکے ہیں، جن سے ا س بابت بات کی گئی کہ ان کے اس رویے سے نہ صرف ٹریفک جام ہونا معمول بن چکا ہے بلکہ پیدل چلنے والے شہریوں کو بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ تا ہے۔
شہریوں کے پیدل چلنے کے لئے شاندار چوک سمیت ریلوے روڈ کے دونوں اطراف قائم کئے گئے فٹ پاتھوں پر بھی بااثر دکاندار قابض ہوچکے ہیں جبکہ دکانداروں نے اپنا سامان فٹ پاتھوں پر سجا کر پید ل چلنے والوں کے لئے مشکلات پیدا کررکھی ہیں۔
دکانداروں سے جب اس حوالے سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کوئی معقول جواب دینے کی بجائے مہنگائی کا رونا اور من گھڑت کہانیاں بیان کرنا شروع کر دیںاور الزام عائد کیا کہ ہم سے روزانہ میونسپل کمیٹی کے شعبہ انکروچمنٹ کے اہلکار اشیاء اٹھا کر لے جاتے ہیں۔
ریڑھی بانوںنے بھی موقف دیا کہ میونسپل کمیٹی کے شعبہ انکروچمنٹ کے اہلکار سبزی و فروٹ لے جاتے ہیں، ریڑھی بانوں کے اس موقف کی بھی تصدیق ہوئی کہ تمام دکانداروں نے نہ صرف اپنا سامان سڑکوں اور راستوں میں سجا رکھاہے بلکہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر بااثر دکاندار اپنی دکانوں کے باہر ریڑھیاں لگوا کر ماہانہ بھاری معاوضہ وصول کرتے ہیں۔
شہرکی عوامی، سماجی، رفاعی، فلاحی، مذہبی، شہری تنظیموں کے عمائدین نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود شہر کا خفیہ سروے کروائیں شہریوں کے لئے مسائل کا باعث بننے والے افسران کو ضلع بدر کرکے فرض شناس ایماندار افسران کو تعینات کیا جائے تا کہ شہریوں کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔