ٹرانسپورٹ مافیا کی لوٹ مار عروج پر، مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری

جہلم: ٹرانسپورٹ مافیا کی لوٹ مار عروج پر، مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری، سیکرٹری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، قائم مقام ڈی ایس پی ٹریفک کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی، مسافروں کا ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔
جنرل بس اسٹینڈ جہلم میں موجود مسافروں نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قانون نافذکرنے والے اداروں کی سرپرستی کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں نے من مرضی کے کرائے وصول کرنے شروع کر رکھے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاری اڈہ اور جی ٹی روڈ کے مختلف مقامات سے نکلنے والی تقریباً تمام ٹرانسپورٹ خاص طور پر راولپنڈی، پنڈدادنخان، میرپور، سرائے عالمگیر، لاہور، منڈی بہاؤالدین سمیت دیگر اضلاع میں جانے والی ٹرانسپورٹ کے عملے نے مسافروں سے مقررہ کردہ کرائے سے کئی گنا اضافی کرائے وصول کرنا شروع کررکھے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ 3 مسافروں والی سیٹ پر 4 افراد کو بٹھایا جانا بھی معمول بنا رکھا ہے، حتیٰ کہ ڈرائیور حضرات کی بدتمیزی کا طوفان یہا ں تک بڑھ چکا ہے کہ ایک سوئی برابر بھی پارسل بھجوانے کا کرایہ سواری کے برابر وصول کیا جاتا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہائی ایسسز کے ٹرانسپورٹرز نے گاڑیوں کے اندر پھٹے نصب کرکے وہاں پر بھی سواریاں بٹھانی شروع کر رکھی ہیں، اس طرح فرنٹ سیٹ پر ایک سواری کی بجائے 3 سواریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ٹھونس دیا جاتا ہے، اگر کوئی مسافر زائد کرائے یا اضافی مسافروں کے بارے سوال کرے تو ٹرانسپورٹرز گالی گلوچ، لڑائی جھگڑا کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے اور ایسے مسافروں کو ویران جگہ پر اتار دیاجاتا ہے۔
مسافروں نے چیئرمین ڈسٹرکٹ روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے کہ اندرون ضلع چلنے والی گاڑیوں کے مالکان کو کرائے نامے آویزاں کرنے کا پابند بنایا جائے اور پنجاب روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مقررہ کردہ کرائیوں کی وصولی کا ٹرانسپورٹروں کو پابند بنایاجائے ،اضافی کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ مسافر ٹرانسپورٹرز کی لوٹ مار سے محفوظ رہ سکیں۔