میونسپل کمیٹی جہلم کی انتظامیہ کی نااہلی، بارشی پانی سڑکوں، گلی محلوں میں جمع، علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا

جہلم: میونسپل کمیٹی کی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث ہونے بارشی پانی سڑکوں ، گلی محلوں میں جمع ، علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا۔ شہریوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب چیف سیکرٹری پنجاب سے نوٹس لینے کامطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی جہلم کے عملے کی سرپرستی کیوجہ سے شہریوں نے نکاسی آب کے نالوں پر پختہ تجاوزات قائم کر لی ہیں جس کیوجہ سے پانی نالوں میں بہنے کی بجائے سڑکوں پر جمع ہو جاتا ہے ، جس سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، میونسپل کمیٹی جو ماہانہ کروڑوں ،اربوں روپے ٹیکسسز کی مد میں جمع کرتی ہے جس کا نعم البدل شہریوں کو نہیں مل رہا۔
معمولی بارش سے شہر جھیل کی منظر کشی کرنا شروع کر دیتا ہے ، اندرون شہر نصب کی گئیں سٹریٹ لائٹس بھی ناکارہ ہو چکی ہیں جس کی بنیادی وجہ کمیشن مافیا کی لوٹ مار اور سرکاری افسران کی سرپرستی ہے ۔ دوسری جانب نکاسی آب کے نالوں کی بروقت صفائی ستھرائی نہیں کروائی جاتی جس کیوجہ سے بارشی پانی شہریوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو جاتا ہے۔
اس حوالے سے شہر کی سماجی رفاعی ، فلاحی ، مذہبی ، شہری تنظیموں کے عمائدین نے کہا کہ جب بھی الیکشن قریب ہوتے ہیں تو بلدیاتی نمائندے اپنی چکنی چپڑی باتوں میں الجھا کر ووٹ حاصل کر لیتے ہیں اس طرح کامیابی کے بعد شہریوں کے مسائل لا تعلقی اختیار کر لی جاتی ہے ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کمیٹی کے علاقوں میں منتخب ممبران کی مرضی کے بغیر ترقیاتی کام نہیں ہو سکتے اور جتنی ناقص و غیر معیاری گلیاں ، نالیاں تعمیر کی جاتی ہیں وہ منتخب ممبران کی سرپرستی کے بغیر کسی صورت ممکن نہیں۔ رواں سال نکاسی آب کے نالوں کی صفائی ستھرائی نہیں کی گئی اور نہ ہی نالوں پر قائم ہونے والی تجاوزات کا خاتمہ کیا گیاہے ۔ جس کی وجہ سے صرف 2 روز چند روز ہونے والی بارش نے میونسپل کمیٹی کی کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔
شہریوں نے ڈی جی اینٹی کرپشن سے مطالبہ کیاہے کہ میونسپل کمیٹی میں ہونے والی مالی بدعنوانیوں کی تحقیقات کروائی جائیں، انتظامی و مالی معاملات کا ناجائز استعمال کرنے والے ذمہ داران کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ شہر میں معیاری کام ہو سکیں اور شہریوں کے مسائل میں کمی واقع ہو سکے۔