لاہور ہائیکورٹ نے قومی رضاکاروں کی تنظیم ختم کرنے کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا

جہلم: لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مزمل اختر شبیر نے پولیس ڈیپارٹمنٹ سے قومی رضاکاروں کی تنظیم ختم کرنے کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔
عدالت نے آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا، عدالت نے درخواست پر دفتری اعتراض عائد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جہاں دیگر درخواست گزاران کی استدعا ایک ہو تو دوسرے بینچ پر جانے کی ضرورت نہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ اس نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرکے سماعت کیلئے پیش کی جائیں، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، فنانس سیکرٹری تفصیلی رپورٹ میں اپنے جواب داخل کریں۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ قومی رضا کار تنظیم سول ڈیفنس قانون کے تحت قائم کی گئی تھی، 1965 میں ایک آرڈیننس کے ذریعے قومی رضاکاروں کی تنظیم بنائی گئی، معاشرے میں امن و امان اور جلسے جلوسوں کی نگرانی کیلئے قومی رضاکاروں کی خدمات حاصل کی جاتی رہی ہیں، محکمہ پولیس کی معاونت کیلئے قومی رضاکاروں کی ڈیلی ویجز کی بنیاد پر خدمات حاصل کی جاتی ہیں، آئی جی پنجاب نے نوٹیفکیشن جاری کرکے تنظیم کو ختم کردیا۔
قانون کے مطابق آئی جی پنجاب ایک محکمہ کو نوٹیفکیشن کے ذریعے ختم کرنے کے مجاز نہیں، درخواست گزاران کی عمریں زیادہ ہوچکیں ہیں جس کیوجہ سے وہ کسی اور محکمہ میں ملازمت نہیں کرسکتے، استدعا ہے کہ عدالت آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔