عید الالضحیٰ کے موقع پر کیمیکل سے تیار مضر صحت دودھ، دہی کی فروخت عروج پر رہی

0 17

جہلم: عید الالضحیٰ کے موقع پر کیمیکل سے تیار مضر صحت دودھ ، دہی کی فروخت عروج پر رہی، دودھ و دہی کی طلب بڑھتے ہی کیمیکل ملے دودھ کی فروخت زور شور سے جاری، شہری، معصوم بچے ، معمر بزرگ موذی امراض میں مبتلا ہونے لگے۔ شہریوں کا ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر دودھ کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوتے ہی گوالوں نے کیمیکل سے تیار کردہ دودھ کی فروخت شروع کردی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی عدم توجہی کے باعث شہر میں موجود درجنوں دودھ ، دہی کی نئی دکانیں بھی کھل گئیں جبکہ اعداد و شمار کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں اتنے دودھ دینے والے مویشی موجود نہیں جتنا ہر روز دودھ فروخت کیا جا رہاہے۔

کیمیکل سے تیار کردہ ناقص و غیر معیار ی مضر صحت دودھ کے استعمال سے کمسن بچوں سمیت نوجوان ، بوڑھے ، خواتین سب موذی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں ، بچوں کی بڑھوتری متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ خواتین ، بچوں اور نوجوانوں کے سر کے بال بھی تیزی سے گر رہے ہیں اورشہری گنجے پن کا شکار ہو نے کے ساتھ ساتھ معدے کے عارضے میں بھی مبتلا ہو رہے ہیں۔

اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ علی الصبح شہر میں گوالے ناقص وغیر معیاری دودھ کے ڈرم گاڑیوں ، لوڈر رکشوں ، ٹرکوں میں لوڈ کرکے جوق در جوق پہنچ جاتے ہیں ، اس طرح دودھ دہی فروخت کرنے والے افراد شہریوں میں زہر فروخت کرکے پیسے کما رہے ہیں۔

شہریوں نے کہا کہ ناقص و غیر معیاری دودھ فروخت کرنے والے گوالوں کو چیک کرنے والا ادارہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے متعلقہ ذمہ داران ناقص وغیر معیاری دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کو علی الصبح چیک کرنے کی بجائے صبح سورج طلوع ہونے کے بعد 9/10 بجے شہر میں گاڑیاں لیکر چکر لگانا شروع کر دیتے ہیں اور فوٹو سیشن کروا کر سب اچھا ہے کی رپورٹس افسران کو بجھوا دی جاتی ہے۔

شہریوں نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع بھر میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے افسران کو پڑوسی اضلاع اور مضافاتی علاقوں سے ناقص و غیر معیاری دودھ لانے اور فروخت کرنے والے گوالوں اوردکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ شہری موذی امراض سے محفوظ رہ سکیں ۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ گوالے ریلوے برج، روہتاس روڈ، ٹاہلیانوالہ چک خاصہ روڈسمیت جی ٹی روڈ سے شہر کے اندر داخل ہوتے ہیں اور چند گھنٹوں کے اندر اندر گھروں اور دکانوں میں دودھ فروخت کرکے رفو چکر ہو جاتے ہیں ۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی مقررہ راستوں پر ناکہ بندی کرکے چیکنگ کرے اور ناقص و غیر معیاری دودھ فروخت کرنے والے قانون کے شکنجے میں آسکتے ہیں۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.