شہریوں میں ڈرائیونگ کی مثبت آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے حادثات میں مسلسل اضافہ ہونے لگا

جہلم: ضلعی ہیڈ کوارٹرکی ٹریفک پولیس اپنی کارکردگی کھونے لگی، شہریوں میں ڈرائیونگ کی مثبت آگاہی نہ ہونے کیوجہ سے حادثات میں مسلسل اضافہ ہونے لگا، اندرون شہر کی سڑکوں پر بھاری گاڑیوں کے داخلے پربھی قابو نہ پایا جاسکا۔
اندرون شہراور ملحقہ آبادیوں کے کم عمر بے روزگار نوجوان چنگ چی رکشے چلانے لگے، چنگ چی رکشوں کیوجہ سے اندروں شہر کی سڑکوں پررکشوں کی بھر مار، ٹریفک پولیس کی جانب سے آگاہی نہ ہونے کے وجہ سے حادثات میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا،
اندازے کے مطابق 70 فیصد چنگ چی رکشے چلانے والے کم عمر بچے ڈرائیونگ سے بالکل ناواقف ہیں۔ بیشتر رکشہ ڈرائیوروں کے پاس نہ ہی شناختی کارڈ ہیں اور نہ ہی لائسنس جس کی وجہ سے حادثات میں روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ناسمجھی کی وجہ سے رکشوں میں سوار مسافر اور سڑکوں پر پیدل چلنے والے افراد اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، ان حادثات میں ٹریفک پولیس کے کردار کو کسی بھی صورت جھٹلایا نہیں جا سکتا۔
ٹریفک پولیس کو حادثات کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کرنا ہو گا ،شہر کی سڑکوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلیے بھاری گاڑیوں کے د اخلے پر عائد پابندی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ فی الحال بھاری گاڑیوں کے شہر میں داخلے کے حوالے سے ٹریفک پولیس خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔
ڈی ایس پی ٹریفک کی ٹرانسفر کے بعد ٹریفک پولیس نے پیراغیب محکمہ جنگلات کے دفتر کے قریب ناکے کوبھی نامعلوم وجوہات کی بناء پر ختم کرکے بھاری گاڑیوں، ڈمپرز ،ٹرالرزکو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
اس حوالے سے شہر کی سماجی رفاعی فلاحی تنظیموں کے عمائدین سمیت وکلا نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ، ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے زمہ داران کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے کم عمر ضیعف العمر رکشہ ڈرائیوروں اور بھاری گاڑیوں کے داخلے پر عائد پابندی پر عملدرآمد کروایا جائے تاکہ حادثات میں کمی اور سڑکوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچایا جاسکے۔