پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ

جہلم: حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے 85 پیسے کے اضافے کے بعد اندرون شہر اور دوسرے شہروں میں جانیوالی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے مالکان ڈرائیورز اور کنڈیکٹروں نے از خود کرایوں میں سٹاپ ٹوسٹاپ 5 سے 10 روپے ازخود اضافہ کرکے کرایوں کی وصولی شروع کر دی ہے ، جس سے مسافروں میں لڑائی جھگڑے معمول بننے لگے۔
دوسری جانب اندرون شہرچلنے والے رکشوں کے ڈرائیورزنے کرایوں میں من مرضی کا اضافہ کرکے مسافروں سے وصولی شروع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بنا کر ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیوروں نے مسافروں کولوٹنا شروع کردیا ہے سٹاپ ٹو سٹاپ5 روپے سے 10 روپے کا مزید اضافہ کر دیا گیاہے اگر کوئی مسافر زائدکرایہ ادا نہ کرے تو اسے ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کی جانب سے گالی گلوچ لڑائی مارکٹائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ساتھ ہی اسے گاڑی سے اترنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات میں اگر ایک روپے کا بھی اضافہ کرے تو ٹرانسپورٹرز فی سواری اضافہ کردیتے ہیں ، آرٹی اے سیکرٹری سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے ٹرانسپورٹرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوتے ہیں۔
مسافروں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ آرٹی اے سیکرٹری ، ڈپٹی کمشنر کو حکومت کے مقررہ کردہ کرایوں کی وصولی کا پابند بنایا جائے اضافی کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ مہنگائی میں اضافے کا سبب بننے والے ٹرانسپورٹرز حکومتی رٹ پرعملدرآمد کرکے مسافروں کو ریلیف فراہم کریں۔