بکرا عید کی آمد؛ ملاوٹ شدہ سرخ مرچ، کالی مرچ اور بیسن تیار کرکے فروخت کرنے کا دھندہ عروج پر

جہلم: بکرا عید کی آمد آمد، شہر اور گردونواح میں ملاوٹ شدہ سرخ مرچ ، کالی مرچ اور بیسن تیار کرکے فروخت کرنے کا دھندہ عروج پر، غیر معیاری بیسن ،سرخ مرچ، کالی مرچ کے دھندے میں ملوث مافیا راتوں رات امیر ہونے کے چکروں میں شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگا جبکہ بچے اور بزرگ شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔
تفصیلات کے مطابق بڑی عید پر مرچ مصالحے کے زیادہ استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے شہرو گردونواح میں دو نمبرمرچ اور بیسن تیار کر کے فروخت کرنے کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے بااثر مافیا مرچوں میں بھوسا ، بیسن میں رنگ ، کالی مرچ میں دیگر بیج کو کالا رنگ دیکر ملاوٹ شدہ اشیاء دھڑا دھڑ پیس کر فروخت کر نے میں مصروف عمل ہیں۔
اس دھندے میں ملوث بااثر افراد راتوں رات امیر ہونے کے چکروں میں شہریوں کی زندگیوں سے گھناؤنا کھیل،کھیل رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں،موت کے ان سوداگروں کو کوئی قانون نافذ کرنے والا ادارہ پوچھنے کے لئے تیار نہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داران جو کارروائی کا پورا اختیار رکھتے ہیں حقائق کا علم ہونے کے باوجود انہوں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے ملاوٹ مافیا کے حوصلے بلند ہورہے ہیں اور وہ دن رات اس مکروہ دھندے میں مصروف عمل ہیں۔
ضلع بھر کے مختلف علاقوں میں ملاوٹ مافیا نے شہر کے گنجان آباد علاقوں سمیت مختلف مقاما ت پر چکیاں لگا کر 2 نمبرمرچیں اور بیسن تیار کرکے فروخت کرنا شروع کر رکھا ہے یہ دھندہ کرنے والے بااثر افراد شہریوں کی زندگیوں سے گھناؤنا کھیل،کھیل کر خودکروڑ پتی بن رہے ہیں جس کی وجہ سے شہری، بچے، بزرگ، خواتین موذی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔
شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیاہے کہ ملاوٹ مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کر کے فوجداری مقدمات درج کئے جائیں تاکہ شہریوں کی جانوں سے کھیلنے والے ملاوٹ مافیا کا محاسبہ ہوسکے۔