پٹرولیم مصنوعات، بجلی کے نرخوں اور ٹیکسوں میں اضافہ صارفین کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ سماجی حلقے

0 10

جہلم: مہنگائی مکاؤ، بہترین روزگار اور بہتر مستقبل کا نعرہ لگا کر برسر اقتدار آنے والی امپورٹڈ حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پرپٹرولیم ،مصنوعات، بجلی کے نرخوں اور ٹیکسوں میں اضافہ صارفین کو زندہ درگور کرنے کے مترادف اورغریب مکاؤ مہم کا حصہ ہے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے پسماندہ طبقے کیلئے ہی نہیں سفید پوش شہریوں کیلئے بھی بجلی کے بل ادا کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار شہر کی سماجی، رفاعی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث پٹرولیم مصنوعات، بجلی و گیس کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کیوجہ سے غربت میں اضافہ اور ترقی کے عمل کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی سے تنگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں مگر آئی ایم ایف عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر معاشی، اقتصادی پالیسیوں نے ملک کی ایک بڑی آبادی کو بھوک افلاس کا شکار بنا دیا ہے ، حکومت عوام کی معاشی مشکلات اور ضروریات زندگی کی پالیسیاں بنانے کی بجائے آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کے لئے اپنے وطن اور شہریوں کا گلہ گھوٹنے پر عملدرآمد کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناقص پالیسیاں لاگو کر کے معاملات کو مزید بدتر بنانے کے لئے کوشاں ہے جس کا خمیازہ حکمرانوں کو عوامی غیض و غضب کی صورت میں آمدہ عام انتخابات کے موقع پر کرنا پڑیگا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی بجائے قوم کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے ٹھوس اقتصادی و معاشی پالیسیاں وضع کرے ، اسی میں ایک ملک و قوم سمیت موجودہ نظام کی بھی بھلائی شامل ہے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.