سی آئی اے پولیس کی طرف سے ڈکیتی کیس میں گرفتار افراد کو عدالت نے بری کر دیا

جہلم پریس کلب میں ہونے والی برطانوی خاتون کی پریس کانفرنس پر عدالت کا نوٹس ، سی آئی اے سٹاف کی طرف سے ڈکیتی کے ضمن میں گرفتار کئے گئے ملزمان کو عدالت نے بے گناہ قرار دے کر باعزت بری کردیا۔
یاد رہے کہ برطانیہ پلٹ خاتون نجمہ ذوجہ ذوالفقار علی کو تھانہ منگلا کے علاقہ میں نامعلوم کار سوار ڈاکوؤں نے دورانِ ڈکیتی 2 عدد لیڈیز بیگ 8 ہزار پاؤنڈ اور لوگوں کی امانتیں 6 عدد سونے کی چوڑیاں ، 3 عدد زنانہ انگوٹھیاں طلائی وزنی 3 تولے اور پاکستانی 5 ہزار روپے چھین لئے تھے، جس پر مدعی مقدمہ شہاب احمد ولد شاہ محمودساکن میرپورمیں مقدمہ درج کروایا۔
سی آئی اے سٹاف کے انچارج انسپکٹر ملک نثار احمد نے مدعی مقدمہ شہاب احمد ولد شاہ محمد، محمد نعیم ولد محمد رشید ، مہتاب بخاری ولد تنویر بخاری کو حراست میں لیکر برطانوی خاتون سے بذریعہ ٹیلیفون رقم مبلغ ساڑھے 9 لاکھ اور سونے کے 2 کڑے منگوا کر ظاہر کیا کہ پولیس نے ڈکیتی کے ملزمان گرفتار کر لئے ہیں ۔
اس طرح ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تو برطانوی خاتون نے انکشاف کیا کہ جو رقم اور طلائی زیورات برآمدگی ظاہر کی جارہی ہے یہ سی آئی اے انچارج نے ٹیلیفون کرکے ہم سے منگوائی ہے اور اپنی کارکردگی ظاہر کرنے کی غرض سے ہمارے عزیز رشتے داروں پر وحشیانہ تشدد کیا گیا ہے۔
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو فوری گرفتار شدگان کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے اور پولیس کو حکم جاری کیا کہ ڈکیتی کے ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے لوٹی ہوئی رقم ، طلائی زیورات پاؤنڈ موبائل فونز وغیرہ برآمد کروائے جائیں۔
برطانوی خاتون نے جہلم پریس کلب کے صحافیوں اورمعزز عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جہلم پریس کلب کے صحافی مظلوم کے ساتھ کھڑے ہونگے اور عدالتیں اوورسیز پاکستانیوں کو انصاف فراہم کرتی رہیں گی۔
انہوں نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز، آئی جی پنجاب پولیس ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے ہمارے اوپر ظلم کے پہاڑ ڈھانے والے جہلم پولیس کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات جاری کریںاور ہمارے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کے ملزمان اور ہمارا مال و زر برآمدکروایا جائے۔