مہنگائی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، بیڈگورننس، کرپشن اور سودی نظام ہے۔ سراج الحق

0 13

جہلم: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرین مارچ کا بنیادی مقصد ملک کے مجبور عوام کی ترجمانی ہے، مہنگائی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، بیڈگورننس، کرپشن اور سودی نظام ہے، جماعت اسلامی سیاست نہیں، قوم کی حقیقی آواز گونگے بہرے حکمرانوں تک پہنچا رہی ہے، عوام کا مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جہلم ریلوے اسٹیشن پر جماعت اسلامی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے صوبائی صدر اقبال احمد، صوبائی سیکرٹری اطلاعات، انعام الحق، ضلعی صدر ڈاکٹر قاسم محمود چوہدری ، جنرل سیکرٹری راجہ ندیم احمد، ضلعی صدر چکوال اشفاق احمد، سیکرٹری اطلاعات ونشریات مشرف سلیم جنجوعہ سمیت کارکنان نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا جہلم ریلوے ا سٹیشن پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا۔پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دے دیا، سود آئین پاکستان کے مطابق ناجائز ہے، اگر امریکا اور یورپ اپنے آئین کے پابند ہیں، تو ہم عالمی مالیاتی اداروں سے لاء آف لینڈ کے تحت معاہدے کیوں نہیں کر سکتے، جب تک سودی معیشت کی صورت میں حکمران اللہ تعالیٰ سے جنگ جاری رکھیں گے، بہتری نہیں آ سکتی۔عوام بہت قربانی دے چکے، اب جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی قربانی کا وقت آ گیا، قوم بیدار ہو چکی اور حکمرانوں سے حساب مانگ رہی ہے۔

امیر جماعت سراج الحق نے ریلوے اسٹیشن پر موجود سینکڑوں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انھیں یقین دلایا کہ ان کی جدوجہد جلد رنگ لائے گی اور پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنے گا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے واضح کیا کہ حکومت کے کہنے پر مرکزی بنک کا سود کے خلاف فیصلہ کو چیلنج کرنا ایک غیر آئینی اقدام، جس کی جماعت اسلامی بھرپور مذمت کرتی ہے اور اسے کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی کا سونامی آیا تو اس وقت پی ڈی ایم میں موجود تمام جماعتیں اور پیپلزپارٹی نے مہنگائی کے خلاف مارچز کر رہی تھیں، مگر آج جب وہی جماعتیں اقتدار میں ہیں اورمہنگائی کئی سو گناہ کر دی گئی ہے تو وہی احتجاج کرنے والے اس ظلم کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ مرکزی حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ تیار کیا جس کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پہلے سے دوگنا ہو گئیں، پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا اور عوام پر ٹیکسز کی بمباری کی گئی۔ آج صور تحال یہ ہے کہ قوم کی قوت برداشت مکمل طور پر جواب دے چکی، لوگ نالائق اور سپر نالائق حکمرانوں سے تنگ آ گئے ہیں۔ پی ڈی ایم، پی پی پی اور پی ٹی آئی نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت مرکز اور پنجاب میں باپ بیٹا حکمران ہیں، پی پی پی پچھلے 14برسوں سے سندھ اور پی ٹی آئی 9سالوں سے کے پی کے میں حکومت میں ہے، لیکن حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ ایک طرف لوگوں میں بنیادی ضروریات کی اشیا خریدنے کی سکت نہیں تو دوسری جانب حکمرانوں کے اثاثے مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ امریکا اور آئی ایم ایف کے تابعداروں نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔ان حکمرانوں کی وجہ سے ملکی ادارے تباہ ہو گئے ہیں ۔ پی آئی اے، سٹیل ملز، واپڈا، پی ٹی سی ایل، ریلوے میں سالانہ 600ارب کا خسارہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خسارے کی وجہ حکمرانوں کی مس مینجمنٹ اور کرپشن ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام رائج ہو تو ہی حقیقی خوشحالی آئے گی۔ سودی معیشت اور سود خوروں سے چھٹکار ہ حاصل کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی جدوجہد جاری رکھے گی۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.