کمر توڑ مہنگائی؛ عید قربان پر سنت ابراہیمی (قربانی) فرزندانِ اسلا م کی قوت خرید سے باہر

جہلم: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ، ملکی تاریخ کی بد ترین کمر توڑ مہنگائی کے باعث عید قربان پر سنت ابراہیمی قربانی فرزندانِ اسلام کی قوت خرید سے باہر، ٹیکسز کی بھرمار ، ٹرانسپورٹیشن میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے چھوٹے بڑے تمام قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے ۔
بیوپاری مہنگائی کارونا رونے لگے، گزشتہ ایک ہفتے سے قربانی کے لئے لائے گئے جانوروں میں سے ایک بھی جانور فروخت نہیں ہو سکا۔ شہری قربانی کے جانوروں کی قیمتیں پوچھ کر گھروں کو لوٹنے لگے جبکہ شہری علاقوں میں قربانی کے جانور تول کر فروخت کرنے کا بھی آغاز کر دیا گیا، چھوٹا جانور بکرا، دنبہ 2000 روپے کلو، بڑا جانور 1000 روپے کلو کے حساب سے تول کرفروخت کئے جا رہے ہیں۔
بعض علاقوں میں لاغر کمزور جانوروں کی فروخت بھی جاری ہے، کمرتوڑ مہنگائی کے باعث اس سال قربانی کے جانوروں کی فروخت میں ریکارڈ کمی کا امکان ، محکمہ لائیوسٹاک کی جانب سے مویشی منڈیوں میں لائے جانے والے جانوروں کا میڈیکل چیک اپ کا بھی انتظام کیا جا رہاہے۔
اب تک محکمہ لائیو سٹاک کی ٹیمیں شہر و گردونواح میں قائم ہونے والی مویشی منڈیوں میں کام شروع نہیں کرسکیں۔ بکرے ، دنبے، فروخت کرنے والے بیوپاری گلی محلوں، بازاروں، سڑکوں پر گھوم پھر کا جانوروں کی فروخت صبح سے رات گئے تک جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس وقت شہر و گردونواح میں قائم ہونے والی غیر قانونی مویشی منڈیوں میں عام بیل 1 لاکھ 50 ہزار روپے ، درمیانہ بیل 1 لاکھ 75 ہزار روپے ، قدرے بہتربیل 2 لاکھ روپے جبکہ اچھا بیل 3 لاکھ روپے سے 5 پانچ لاکھ روپے میں دستیاب ہے، اونٹ نارمل ڈیڑھ لاکھ روپے، درمیانہ 2 لاکھ روپے اچھا اونٹ 4 لاکھ روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ بکرا، دنبہ چھترانارمل 50 ہزار روپے درمیانہ 1 لاکھ روپے جبکہ اچھا چھوٹا جانور 1 لاکھ50 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے زیرانتظام یکم جولائی سے مویشی منڈیاں قائم کی جائیں گی۔