پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمین کی کم سے کم اجرت 25 ہزار ہونے کے قانون پر عملدرآمد نہ ہو سکا

0 17

جہلم: پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمین کی کم سے کم اجرت 25 ہزار ہونے کے قانون پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔

ضلع بھر میں 80 فیصد اداروں میں10 سے 15 ہزار تک ماہانہ تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں اور مقررہ اوقات 8 گھنٹے کی بجائے 12 گھنٹے تک ڈیوٹی اوقات کے لاگو ہونے کا انکشاف، لیبر ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے جبکہ حکومت نے کم از کم اجرت پچیس ہزار روپے اور ڈیوٹی کے اوقات 8 گھنٹے مقرر کررکھے ہیں ۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈسٹرکٹ لیبر افسر کسی دکاندار کے خلاف بھی کارروائیاں کرنے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر میں جنگل کا قانون نافذ ہے ۔

پنجاب حکومت کی جانب سے پرائیویٹ سیکٹرز کے تمام اداروں سمیت ڈیپاٹمنٹل سٹورز ، شاپنگ مالز، ہوٹلز، بیکریوں، کارخانوں ، فیکٹریز ، ورکشاپس ، میڈیکل سٹورز، سپر سٹورز میں ملازمت کرنے والوں کی ماہانہ تنخواہ ہر صورت کم از کم 25 ہزار روپے ادا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کررکھا ہے ۔

سیکرٹری لیبر ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے جہلم سمیت صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں لیبر ڈیپارٹمنٹ کو یہ ٹاسک سونپ رکھا ہے کہ وہ کم از کم اجرت25 ہزار مقرر کرنے کو یقینی بنائیں ۔

انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ضلع بھر کے پرائیویٹ سیکٹر اور مختلف کارروباری مراکز کارخانوں، فیکٹریز میں ملازمت کرنے والے 80 فیصد ملازمین ایسے ہیں جن کی ماہانہ اجرت 25 ہزار نہیں بلکہ تین کیٹگریز کے تحت 10، 12 اور 15 ہزار روپے تک ماہانہ اجرات ادا کی جاتی ہے، ملازمین کے ڈیوٹی اوقات بھی 8 گھنٹے سے زیادہ ہیں جو قانون کی خلاف ورزی ہے جس پر 25 ہزار ماہانہ اجرت ادا نہ کرنے ، ڈیوٹی اوقات زیادہ رکھنے والوں کے خلاف آج تک کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ محکمہ لیبر ضلع جہلم کے ذمہ داران نے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے جس کیوجہ سے محنت کشوں کا معاشی استحصال ہو رہا ہے ۔

حکومت پنجاب نے اس حوالے سے باضابطہ مجسٹریٹس تعینات کررکھے ہیں کم اجرت اور وقت کی زیادتی کے مرتکب مالکان کے خلاف باقاعدہ کیس تیار کرکے بھجوائے جاتے ہیں اور ایسے قانون شکن مالکان کے خلاف سخت سزائیں تجویز کی جاتی ہیں جن میں جرمانہ یا قید یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔

محنت کشوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لیبر ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیاہے کہ ضلع جہلم میں فرض شناس ایماندار افسران کو تعینات کیا جائے تاکہ محنت کشوں کو حکومت کے مقررہ کردہ ایس او پیز کے مطابق ماہانہ اجرت اور8 گھنٹے کی سہولت میسر آ سکے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.