نان بائیوں نے قیمت پنجاب ایپ کے نرخ نامے پر عملدرآمد کرنے سے انکار کر دیا

جہلم: پرانے پاکستان میں غریب سراپا احتجاج، نان بائیوں کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کو کورا جواب، حکومتی نرخوں پر روٹی اور نان فروخت نہیں کر سکتے، نانبائیوں نے قیمت پنجاب ایپ کے نرخ نامے پر عملدرآمد کرنے سے انکار کر دیا۔ ضلعی انتظامیہ اور نان بائیوں میں نرخوں پر اتفاق نہ ہو سکا۔
پنجاب حکومت نے روٹی کی قیمت 8 روپے جبکہ نان کی قیمت 13 روپے مقرر کر رکھی ہے، نان بائیوں نے انتظامیہ کے احکامات کو پس پشت ڈالتے ہوئے من مرضی کے نرخ مقرر کر کے غریب سفید پوش طبقہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تندور مالکان اور نان بائیوں نے بھی سبسڈی والے آٹے کی روٹیاں فروخت کرنی شروع کر رکھی ہیں۔
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی حکومت نے 100 گرام روٹی کے نرخ 8 روپے مقرر کر رکھے ہیں جبکہ نان بائیوں اور تندور مالکان نے روٹی کی فروخت 8 روپے کی بجائے 15 روپے اسی طرح نان کا وزن 120 گرام اور قیمت 13 روپے مقرر ہے نان بائیوں اور تندور مالکان نے نان کے نرخ بھی 15 روپے مقرر کرکے انتظامیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے۔
شہریوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کروانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر فرضی کارروائیاں کرکے اربابِ اختیار کو مطمئن کر رہے ہیں۔ گراں فروشوں نے اپنی الگ ریاست قائم کررکھی ہے۔ نئی حکومت کی رٹ کمزور ہونے کیوجہ سے لوٹ مار کا نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ غریب سفید پوش طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔
شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ خصوصی کمیٹی تشکیل دیکر ضلع جہلم کے بازاروں کا وزٹ کروایا جائے تاکہ ارباب اختیار جان سکیں کہ گراں فروش انتظامیہ کے احکامات پر کیوں عملدرآمد نہیں کر رہے۔