جہلم کے شہری واٹر سپلائی کا گندا پانی پینے پر مجبور، ہیپاٹائٹس سمیت موذی امراض پھیلنے کا اندیشہ

جہلم: شہری واٹر سپلائی کا گندا پانی پینے پر مجبور ،بوسیدہ پائپ لائنوں اور گندے نالوں سے گزرنے والی پائپ لائینوں میں انتہائی گندا پانی شہریوں کے گھروں میں سپلائی کیا جانے لگا۔ واٹر سپلائی کے پائپوں میں گندے نالوں اور نالیوں کا پانی شامل ہو رہا ہے، شہریوں میں ہیپاٹائٹس سمیت موذی امراض پھیلنے کا اندیشہ۔
تفصیلات کے مطابق شہر کی زیادہ تر آبادی کے پینے کا پانی کا دارو مدار واٹر سپلائی پر ہے، واٹر سپلائی کا پانی انتہائی گندا اور بدبودار ہے۔ سالوں سے بچھی واٹر سپلائی کی زنگ آلود پائپ لائنیں جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں، واٹر سپلائی کی زیادہ تر پائپ لائینیں گلیوں اور محلوں میں نالیوں میں سے گزرتی ہیں۔
پائپوں کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے نالیوں کا پانی واٹر سپلائی کے پائپوں میں شامل ہو رہا ہے جو کہ شہری استعمال کر رہے ہیں۔ واٹر سپلائی کے پائپ انتہائی زنگ آلود ہیں، پچھلے کئی سالوں سے زیر زمین بچھائی گی واٹر سپلائی کی پائپ لائنیں تبدیل نہیں کی گئیں ۔
واٹر سپلائی کے پائپ لائنوں کی سب سے بڑی پریشانی ان کا نالیوں اور نالوں سے گزرنا ہے جس کی وجہ سے پینے کا صاف پانی گندے نالوں میں سے گزرنے والا گندا پانی شامل ہوکر گھروں میں سپلائی کیا جا رہا ہے۔ واٹر سپلائی کے پائپوں میں سے نکلنے والے پانی کا رنگ بھی پیلا زرد ہے جس کے استعمال سے شہری ہیپاٹائٹس جیسے موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، ایڈمنسٹریٹرمیونسپل کارپوریشن/ ڈپٹی کمشنرسے مطالبہ کیا ہے کہ شہرسمیت ملحقہ علاقوں میں واٹر سپلائی کے حوالے سے درپیش مسائل کا فوری نوٹس لیا جائے تا کہ شہری بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔