ہائیکورٹ کا حکم بھی ردی کی ٹوکری کی نظر ہوگیا، ضلع جہلم کے پٹواریوں نے پرائیوٹ منشی رکھ لئے

جہلم: ہائیکورٹ کا حکم بھی ردی کی ٹوکری کی نظر ہوگیا، ضلع بھر کے پٹواریوں نے پرائیوٹ منشی رکھ لئے ، ایک پٹواری کے پاس3 سے 5 منشی موجیں کرتے دکھائی دیتے ہیں جنہوں نے حلقہ پٹوار کے مختلف علاقوں میں دفاترکھول کر معاملات طے کرنے شروع کر رکھے ہیں۔
سائلین کا پٹواریوں سے ملنا مشکل ہو کر رہ گیا ، پٹواری اپنے مخصوص افراد سے ملتے ہیں اور سائلین کو ٹیلیفون پر بات کرکے ٹال دیتے ہیں ، جبکہ بعض پٹواریوں نے فون سننے کے لئے بھی ملازم بھرتی کررکھے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گرمی کے موسم میں بااثر پٹواریوں نے سرکاری پٹوار خانوں میں اے سی نصب کروا رکھے ہیں جہاں ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر فون پر کام کرتے ہیں جو باہر کے سارے کام اپنے منشیوں سے کرواتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان کے منشی بھی بااختیار ہیں جو پٹواری کے دستخط کرکے فرد وغیرہ جاری کر دیتے ہیں ، جبکہ مضافاتی علاقوں میں تعینات پٹواریوں نے پٹوار خانے گلی محلوں اور بازاروں میں بنا رکھے ہیں جو عام آدمی کی پہنچ سے کوسوں میل دور ہیں ، کیونکہ لاکھوں روپے کی رشوت وصول کرنے والے پٹواری افسران سے بالا تر ہیں بڑے سے بڑے افسر ان پٹواریوں کو تبدیل نہیں کر وا سکتے۔
لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے حکم نامہ جاری کیا گیا کہ پٹواریوں کو غیر سرکاری عمارتوں میں دفتر اور پرائیویٹ منشی رکھنے پر سخت پابندی ہے جبکہ بااثر پٹواریوں نے ہائیکورٹ کے حکم کو ہوا میں اڑاتے ہوئے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ہر ایک پٹواری نے 3 سے 5 ملازم رکھے ہوئے ہیں اور دفاتربھی نجی عمارتوں میں قائم کررکھے ہیں ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو بھی ہدایت جاری کی گئیں کہ پٹوار خانے سرکاری عمارتوں میںمنتقل کئے جائیں۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کو بھی ہدایت جاری کی جاچکی ہیں مگر ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرواناحکومت کے بس میں نہیں ، بااثر پٹواری دیدہ دلیری سے دفاتر اور پرائیویٹ منشی رکھ کر کام کروارہے ہیں اور بھاری رشوت وصول کر رہے ہیں ۔