مہنگائی کے باعث گھریلو جھگڑوں کی شرح میں اضافہ، لڑائی جھگڑے روانہ کا معمول بن گئے

0 101

جہلم: مہنگائی کے باعث گھریلو جھگڑوں کی شرح میں اضافہ، لڑائی جھگڑے روانہ کا معمول بن گئے۔

شہر کی سماجی، رفاعی، فلاحی، تنظیموں کے عمائدین نے معاشرتی عدم توازن سے پیدا ہونے والے خدشات کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ملبوسات کو فروخت کرکے مہنگائی کم کرنے کا دعوی کرنے وا لے سیاست دانوں نے 16 ماہ تک حکومت کی اور اقتدار کے ساتھیوں سمیت خوب مزے لوٹے، اِس عرصے کے دوران مہنگائی کم تو کیا ہونا تھی بلکہ اس نے تاریخ کے تمام ریکارڈ پاش پاش کر دیئے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 50 فیصد تک پہنچ گئی، جس سے عام آدمی کا جینا دوبھر ہو گیا ۔ مہنگائی کے باعث گھر یلولڑائی جھگڑوں کی شرح میں بھی 50 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس صورتحال کے باعث ڈپریشن اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد میں بھی قابل ذکر حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی طرف سے اپنی مراعات بڑھاتے چلے جانے کے باعث جہاں عوامی سطح پر غم وغصے میں اضافہ ہو ا ہے وہیں شدید معاشرتی عدم توازن بھی پیدا ہوا ہے، جس کی وجہ سے غریب سفید پوش طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کے گھروں میں لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن چکے ہیں۔

شہری تنظیموں کے عمائدین نے نگران وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی اور گراں فروشی کا نوٹس لیا جائے اور 2021 کی قیمتیں بحال کی جائیں تاکہ غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے گھر اجڑنے سے بچ سکیں۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.