جہلم شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں کم عمر بچوں کا موٹر سائیکل چلانے کا رجحان بڑھنے لگا

جہلم شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں کم عمر بچوں کا موٹر سائیکل چلانے کا رجحان بڑھنے لگا، بچوں کے پاؤں موٹر سائیکل کی بر یک تک نہیں پہنچ پاتے اور وہ سڑکوں پر موٹر سائیکلیں دوڑاتے نظر آتے ہیں ،ٹریفک پولیس کے افسران و اہلکار خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جہلم شہر سمیت ملحقہ علاقوں کی سڑکوں پر کم عمر بچے موٹر سائیکلیں دوڑاتے دکھائی دیتے ہیں، ایک زمانہ تھا جب والدین بچوں کو خود ہاتھ پکڑ کر ٹرائی سائیکل اور سائیکل چلانا سکھاتے تھے۔ وقت جیسے جیسے گزرتا گیا سائیکل کی جگہ موٹر سائیکل نے لے لی کسی گھر میں سائیکل کاہوتا امیری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
بعد میں موٹر سائیکل نے سائیکل کی جگہ لے لی، یہ سواری صرف 2 افراد کیلئے بنائی گئی تا کہ وہ آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کر سکیں، مگر آج کل موٹر سائیکل گدھا گاڑی سے بھی بدتر ہو چکی ہے۔ پوری فیملی موٹر سائیکل پر سوار ہو جاتی ہے۔
میاں بیوی بچوں سمیت سب کو خطرات لاحق ہوتے ہیں، مگر لوگ اس کے باوجود موٹر سائیکل پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں،جبکہ مضافاتی علاقوں میں زمین دار موٹر سائیکلوں پر چارہ لوڈ کر کے مویشیوں کے لیے لے جاتے دکھائی دیتے ہیں۔
ٹریفک پولیس کے افسران و اہلکاروں کی عدم توجہی کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے معصوم بچے سڑکوں پر موٹر سائیکلیں دوڑاتے نظر آتے ہے جوکہ ٹریفک پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔
شہریوں نے آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثما ن انور ،ڈی آئی جی ٹریفک پولیس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔