ضلع جہلم میں ہوٹل مالکان نے خود ساختہ مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا

0 10

جہلم: ضلعی انتظامیہ کا چیک اینڈبیلنس نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹلزز اور ریسٹورنٹ مالکان نے ضلع بھر میں خود ساختہ مہنگائی کا طوفان برپا کر رکھا ہے۔ عام شہریوں سمیت مقامی محنت مزدوری کرنے والے سفید پوش افراد کو ریلیف دینے کی بجائے خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

اس طرح شہر سمیت ضلع بھر میں قائم ہوٹلوں اور ریسٹو رنٹ مالکان نے اپنے طور پر اشیاء خوردونوش کے نرخ مقرر کر رکھے ہیں، جس کے وجہ سے ہوٹل اور ریسٹورنٹ سے وابستہ عام شہریوں کو جن میں محنت مزدوری کر کے دال روٹی کھا کے نظام زندگی بسر کرنے والوں سمیت سفید پوش افراد کی مشکلات میں اضافہ کر رکھا ہے۔

ضلع بھر میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے اپنی مرضی کے نرخ مقرر کر کے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، شہر سمیت جی ٹی روڈ پر واقع ہوٹل و ریستوران مالکان نے خود ساختہ مہنگائی کا طوفان پر پا کیا ہوا ہے، جو مقامی افراد سمیت جی ٹی روڈ پر سفر کرنے والے مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔

اس طرح سادہ روٹی 20 سے 25 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ نان جس کا سرکاری طور پر 20 روپے ریٹ مقرر ہے، وہ 30 روپے میں بھی کم وزن فروخت ہو رہا ہے جبکہ دال ماش 200 روپے، چکن گوشت کی پلٹ 280 روپے، دال لو بیہ 170، سبزی 180 روپے میں فروخت کر رہے ہیں۔ ایسے میں سفید پوش افراد کی قوت خرید جواب دے گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ کا کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان نے ضلع بھر میں خود ساختہ مہنگائی کا طوفان برپا کر رکھا ہے۔

عام شہریوں سمیت ضلع بھر سے آئے ہوئے محنت مزدوری کرنے والے محنت کشوں کو ریلیف دینے کی بجائے خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس طرح شہر سمیت جی ٹی روڈ پر قائم ہوٹلوں اور ریسٹو رنٹ مالکان نے اپنے طور پر اشیاء خوردونوش کے ریٹ مقرر کر رکھے ہیں۔

شہریوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.