جہلم میں قائم درجنوں بیکریوں اور ان کے کارخانوں میں ناقص صفائی، فوڈ اتھارٹی خاموش

جہلم: شہر اور گردونواح میں قائم درجنوں بیکریوں اور ان کے کارخانوں میں صفائی کا معیار انتہائی ناقص جبکہ مٹھائی اور بیکری کی اشیاء کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیاء جن میں ناقص گھی چینی کی جگہ کیمیکل ، کریم وغیرہ شہریوں کے لئے بیماریوں کا سبب بننے لگیں ہیں، بعض مٹھائی یا بیکری کی مصنوعات پر مدت استعمال کی تاریخ بھی درج نہیں کی جاتی، بحث پر شہریوں کو سنگین تنائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جہلم شہر اور گردونواح میں قائم درجنوں بیکریوں، سویٹس شاپس اور ان کے کارخانے ایسے بھی موجود ہیں کہ جن میں صفائی کا کوئی معقول انتظام نہیں ہر سو بدبو اور کچرا ان کارخانوں کی پہچان بنا ہوا ہے جبکہ غیر معیاری اشیاء سے ان کی تیاری دیدہ دلیری کے ساتھ کی جاتی ہے جن میں خصوصاً غیر معیاری گھی مضر صحت دودھ ، چینی کی جگہ دیگر کیمیکل اور ناقص کریم وغیرہ شامل کی جاتی ہیں، جن کے استعمال سے شہری متعدد بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔
شہر میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے عملے کی عدم دلچسپی و چشم پوشی کے باعث مضر صحت اشیاء کی فروخت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔ جن کے استعمال سے مریضوں کی تعداد دوسرے شہروں کی نسبت جہلم میں زیادہ ہے، مٹھائی کی تیاری میں غیر معیاری دودھ، چینی کی جگہ سکرین ڈال کر تیار کی جارہی ہے۔
دوسری جانب دکانداروں نے مصنوعات پر زائد المیعادمدت کی کوئی تاریخ درج نہیں کررہے جو کہ قانوناً جرم ہے مگر یہ سر عام اور دیدہ دلیری کے ساتھ ہو رہا ہے، شہریوں کے احتجاج پر کبھی کبھار متعلقہ ادارے ان بیکریوں ، مٹھائی کی دکانوں پر خانہ پوری کرنے کے لئے فرضی چھاپے مارکر افسران بالا کوسب اچھا ہے کہ رپورٹس پیش کر دیتے ہیں۔
شہریوں نے بیماریاں پھیلانے کی اجازت دینے والے افسران سمیت ناقص و غیر معیاری اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کا مطالبہ کیا ہے۔