جہلم جیل کے کسی قیدی پر کوئی تشدد نہیں ہوا نہ ہی کسی نے 50 ہزار روپے وصول کیے۔ حسن مجتبیٰ

جہلم: ڈسٹرکٹ جیل جہلم کےسپرنٹنڈنٹ حسن مجتبیٰ نے کہا ہے کہ کسی قیدی پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا نہ ہی کسی نے پچاس ہزار روپے وصول کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قتل کے مقدمہ میں بند محسن ریاض نامی قیدی بیماری کے باعث جیل کے اسپتال میں زیر علاج رہا جیل ڈاکٹر نے حالت بہتر ہونے پر ڈسچارج کردیا جسے دوبارہ سیل میں بھیجا گیا لیکن مذکورہ قیدی جیل اسپتال میں رہنے پر بضد تھا جب ڈاکٹر نے اسے مزید اسپتال میں رکھنے سے انکار کیا تو اس نے ڈاکٹر سے بدتمیزی کی اور گالی گلوچ کی۔
سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل جہلم نے کہا کہ اب منصوبہ بندی کے تحت جیل انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کے لیے قیدی اور اسکے لواحقین جیل انتظامیہ کے خلاف منفی پراپیگنڈا کررہے ہیں ہم بھی انکے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
جہلم جیل کے سپریٹنڈنٹ حسن مجتبی نے مزید کہا کہ یہ 25 سالہ قیدی ہے اس کو9 اپریل 2023ء کو قانون کے مطابق اڈیالہ جیل شفٹ کیا گیا تھا لیکن اب دوبارہ 7 جون 2023ء کو جوڈیشل مجسٹریٹ مصباح حسین کے حکم پر اڈیالہ جیل سے واپس داخل جہلم جیل ہوا ہے اور ہسپتال میں رہنے پر بضد ہے۔