مہنگائی کے وار جاری، سستے داموں معیاری اشیا کی دستیابی صارفین کا خواب بن کر رہ گئی

0 52

جہلم: شہریوں کی مشکلات کا ازالہ نہ ہو سکا، مہنگائی کے وار جاری، سستے داموں معیاری اشیا کی دستیابی صارفین کا خواب بن کر رہ گئی۔

مرغی کے گوشت کی قیمت بھی 6 سنچریاں عبور کر گئی، ادرک کی سرکاری قیمت 720، لیموں 400 اروی 230 روپے تک پہنچ گئی جبکہ رہی سہی کسر گراں فروشوں نے نکال دی۔ پہلے ہی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں میں 50 سے 60 روپے سے زائد کا اضافہ کر کے سبزیاں اور پھل مہنگے داموں فروخت کئے جا رہے ہیں۔

گزشتہ روز بھی سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ برقرار رہا۔ تاہم سبزیوں اور پھلوں کے معیار اور گرانفروشی کے حوالے سے شہریوں کی شکایات کا انتظامیہ ازالہ نہ کر سکی۔ متعدد دکانداروں کی جانب سے نرخ نامے بھی آویزاں نہ کئے گئے۔

سرکاری طور پر جاری کردہ نرخ ناموں کے مطابق آلو 66، پیاز 43، ٹماٹر 30، لہسن 300، کھیرا 74, بینگن 45 شملہ مرچ 45 بھنڈی 95، سبز مرچ 50، پھلیاں 95، ٹینڈے 45، بند گو بھی25، پھول گوبھی 75، سیب کالا کولو 310، کیلا اسپیشل 225، انار قندھاری 455 روپے، آم سندھڑی 200، آڑو 200، خربوہ اول 70 روپے مقرر کی گئی تاہم متعدد جگہوں پر دکاندار مقرر کردہ نرخ ناموں سے 50 سے 60 روپے زائد نرخوں پر فروخت کرتے رہے۔

اس حوالے سے شہریوں کا کہنا تھا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے عوام کے مسائل کا انتظامیہ اور حکمرانوں کے پاس کوئی حل موجود نہیں، عوام کے مسائل کی طرف حکمران کوئی توجہ نہیں دے رہے، مہنگائی کو کم کرنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ گئی ہیں تا ہم اس کے باوجود بھی حکمران کرسی کا کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں جبکہ گراں فروش حکومتی پالیسیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے من مرضی پر اشیاء ضروریہ فروخت کر رہے ہیں۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.