ضلع جہلم میں خستہ حال گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے گئے

جہلم: محکمہ ٹرانسپورٹ میں پانچ اضلاع کے موٹر وہیکل ایگزامینرز اورریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز نے خستہ حال گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، متعلقہ ٹریفک لائسنسنگ اتھارٹی کی ملی بھگت سے شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی بھی شکایات ملی ہیں، محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران سفارشوں کے باعث انکے خلاف کارروائیاں کرنے سے گریزاں ہیں ، دوسرے اضلاع میں ٹرانسفر کرنے پر دوبارہ غور شروع کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت پنجاب کے 5 اضلاع جن میں جہلم ، ملتان ، نارووال ، بہاولنگر اور راجن پور شامل ہیں ان شہروں میں غیر ملکی کمپنی او پس کے فٹنس سینٹرز موجود نہ ہونے سے متعلقہ موٹر وہیکل ایگزامینر ز کو فٹنس سرٹیفکیٹس جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ، یہی وجہ ہے کہ ان شہروں میں موٹر وہیکل ایگز امینر زاور آرٹی ایز سفارشیں کروا کر اپنی تعیناتیاں کراتے رہے۔
ذرائع کے مطابق ان اضلاع میں تعینات موٹر وہیکل ایگزامینر ز اور آرٹی ایز سابق حکومت کی با اثر سیاسی سفارشات کی بنا پر تعینات کئے گئے جنہیں کافی عرصہ سے تبدیل ہی نہ کیا جا سکا اور اب بھی ان اضلاع میں خستہ حال گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی بے شمار شکایات ہونے کے باوجود افسران انکے خلاف محکمانہ کارروائیاں کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ ان اضلاع کے موٹر وہیکل ایگزامینر زکو متعدد بار تبدیل کرنے پر اعلیٰ افسران نے غور کیا لیکن انہوں نے سفارشیں کروا کر تبادلے رکوا لئے، جبکہ ان اضلاع میں تعینات افسران بارے یہ بھی شکایات ہیں کہ یہ متعلقہ ٹریفک پولیس افسران کے ساتھ مل کر ایسے امیدواروں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کر تے رہے ہیں جنہیں گاڑی چلانا تو دور کی بات گاڑی اسٹارٹ کرنے کا بھی فن نہیں آتا تھا جنہیں معمولی ٹیسٹ کے عوض رشوت وصول کرکے پاس کردیا جاتا تھا۔