بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہر کوئی تنگ، جہلم میں چکن کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے

0 80

جہلم: بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہر کوئی تنگ، چکن کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، عوام کی قوت خرید جواب دینے لگی، جہاں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ رکھی ہے وہاں متوسط طبقے کے لیے مرغی کا گوشت خریدنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ بازاروں میں دکانوں پر قیمتوں پر نوک جھونک ، توں تکرار کا سلسلہ جاری ہے۔

جہلم میں مرغی کے گوشت کی قیمت 624 روپے تھی جو آج بڑھ کر 639 روپے ہو گئی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی مرغی کا گوشت 620 روپے فی کلو فروخت ہو رہاہے، جہلم میں زندہ مرغی 439 روپے کلو جبکہ گوشت 650 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ دیسی مرغی کا گوشت 1099 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے ۔

دکان داروں کا کہنا ہے کہ ہول سیل سے ہی مرغی مہنگی مل رہی ہے۔ اس پر کچھ منافع رکھ کر سیل کرنا ہماری مجبور ی ہے۔ پولٹری ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سویا بین پر حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں اضافے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ فیڈ مہنگی ہوگئی ہے۔

پولٹری فارمز نے گوشت کی قیمت میں اضافے کی وجہ مرغیوں کی خوراک کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرغیوں کی خوراک دگنی مہنگی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے چکن تو مہنگا ہو گا ہی جبکہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ جب گوشت مہنگا ملے گا تو مہنگا ہی فروخت کریں گے۔

دوسری جانب شہریوں نے کہا کہ حکومت کے مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے صرف اور صرف ٹی وی اور اخبارات کی خبروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ عملی کام ہونا دور ،دور تک دکھائی نہیں دیتا۔ سیاستدان، سیاست چمکانے کی غرض سے کرسی کی دوڑ میں لگے ہیں۔

شہریوںنے حکومت سے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں یہ مہنگائی کہاں جا کر رکے گی روز مرہ کھانے پینے کی اشیا سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی پہنچ سے باہر ہوتی جارہی ہیںجو کہ لمحہ فکریہ ہے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.