جہلم میں واٹر فلٹریشن پلانٹس صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام، شہری مضر صحت پانی پینے پر مجبور

جہلم: شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے کی غرض سے اربوں روپے سے لگائے جانے والے واٹر فلٹریشن پلانٹس صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام، بیشتر واٹر فلٹریشن پلانٹ شہریوں کی ناقص حکمت عملی کے باعث غیر فعال ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی تنظیموں اور انتظامیہ نے اندرون شہر کے مختلف مقامات پر شہریوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاکھوں کروڑوں کی لاگت سے واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کئے لیکن شہریوں کی ناقص حکمت عملی اور لاپرواہی کی وجہ سے بیشتر فلٹریشن پلانٹس کی ٹوٹیاں وغیرہ اتار لی گئی ہیں جس کی وجہ سے نجی تنظیموں کے عمائدین نے واٹر فلٹریشن پلانٹس پر توجہ دینا چھوڑ دی ہے۔ لاکھوں کروڑوں روپوں کی لاگت سے تعمیر کئے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹس معمولی عدم توجہی کیوجہ سے ناکارہ پڑے ہیں۔
دوسری جانب اِن فلٹریشن پلانٹس کی حدود میں گندگی اور کوڑے کے ڈھیر بھی لگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے شہری مضر صحت پانی استعمال کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ، جس کے باعث موذی امراض پھیلنے کا اندیشہ لاحق ہوتا ہے۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فلٹریشن پلانٹس لگا کر نجی تنظیموں اور انتظامیہ نے اپنی ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں، شہریوں کو چاہیے کہ ٹوٹیاں اتارنے اور واٹر فلٹریشن پلانٹس کے اردگرد گندگی پھینکے والے افراد کے خلاف متعلقہ پولیس کو تحریری طور پر آگاہ کریں تاکہ اس نیکی کے کام کو صدقہ جاریہ کے طور پر جاری و ساری رکھا جائے اور علاقہ مکین صاف پانی کی نعمت سے مستفید ہو سکیں۔