جہلم میں جی ٹی روڈ سے ملحقہ جگہ پر دونوں اطراف بااثر افراد قبضے کر لئے

جہلم: جی ٹی روڈ سے ملحقہ جگہ پر دونوں اطراف بااثر افراد قبضے کر لئے۔ اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر با اثر نے کارروبار شروع کررکھے ہیں جو نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس سیکٹر این فائیو نارتھ II کے ذمہ داران کی عدم دلچسپی کا نتیجہ ہے، سول سوسائٹی،شہری و سماجی حلقوں ، سوشل ورکرز اور علاقہ معز زین سمیت ٹرانسپوٹرز نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس سیکٹر این فائیو نارتھ II کے افسران و ذمہ داران کی سرپرستی کیوجہ سے مجاہدہ پل تا مسہ کسوال تک جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کی بغل کے نیچے با اثر تجاوزات مافیا نے اپنے نیچے گاڑھتے ہوئے کارروباری مراکز ، پٹرول پمپس، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، میرج ہالز، مارکیزاور کنٹینر نما شاپس قائم کر رکھی ہیں جو دن بدن کارروبار کو بڑھاتے ہوئے مستقل بنیادوں پر تعمیرات کر رہے ہیں جو کہ جی ٹی روڈ پر حادثات کا باعث بن رہی ہے۔
اسی قسم کا واقعہ پنجاب یونیورسٹی کیمپس کے قریب پیش آیا جہاں راولپنڈی سے آنے والی مسافر بس جی ٹی روڈ پر قائم ہونے والی تجاوزات کیوجہ سے الٹ گئی جس کے نتیجے میں ڈرائیور موقع پر جان کی بازی ہار گیا جبکہ بس میں سوار 7 مسافر شدید زخمی ہو گئے۔
جادہ کے مقام پر سروس روڈ اور جی ٹی روڈ سے ملحقہ این ایچ اے کی مالکیتی جگہ پر تجاوزات قائم ہونے کیوجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے ہیں، نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس نے شہریوں کے مسائل سے مکمل لاتعلقی اختیار کر رکھی ہے۔
شہرکی سماجی، رفاعی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے آئی جی موٹر وے پولیس ، چیئرمین این ایچ اے سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی گرفت کو مضبوط کرتے ہوئے محکمہ میں موجود کالی بھیڑوں کیخلاف انسدادی کارروائیاں کی جائیں اور جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف قائم ہونے والی تجاوزات کو ختم کروایا جائے تاکہ حادثات میں کمی واقع ہو سکے ۔