گرمی کی شدت بڑھتے ہی جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں غیر معیاری جوسز اور بوتلیں تیار ہونے لگیں

0 72

جہلم: گرمی کی شدت بڑھتے ہی شہر سمیت ضلع بھر میں غیر معیاری جوسز اور بوتلیں تیار ہونے لگیں، بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھنے لگا، چائلڈ لیبر ایکٹ کی بھی خلاف ورزیاں جاری، کم عمر بچے جوس اور بوتلیں جمع کرنیوالوں کے پاس کم اجرت میں کام کرنے پر مجبور، ضلعی انتظامیہ سمیت محکمہ لیبر کے افسران مبینہ طور پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگے ، شہریوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں جہاںدو نمبر اشیاء تیار کرکے فروخت کرنے کا سلسلہ جاری و ساری ہے وہیں پر بااثر افراد نے گنجان آباد علاقوں میں مکانات کرائے پر لیکران میں دو نمبر بوتلیں اور جوسسز تیار کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جس کے باعث شہر سمیت ضلع بھر میں غیر معیاری اور انتہائی ناقص مضر صحت جوس و بوتلیں دھڑلے سے فروخت کی جارہی ہیں، جس کے باعث بچوں سمیت شہریوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

دوسری جانب دونمبر جوسز ، بوتلیں تیار کرنے والے بااثر افراد نے چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو انتہائی کم اجرت پر بوتلیں اکٹھی کرنے کی ذمہ دارایاں سونپ رکھی ہیں جو سارا دن اندرون شہر کے گلی محلوں، بازاروں ، پبلک مقامات، سول ہسپتال سمیت دیگر اہم چوک چوراہوں سے بوتلیں اکھٹی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ اور محکمہ لیبر کے افسران سب کچھ جانتے ہوئے ارباب اختیار کو سب اچھا ہے کی رپورٹس بھجوانے میں مصروف ہیں جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران ان خود ساختہ منی فیکٹریوں کی روک تھام کے لئے کچھ نہیں کررہے جس کی وجہ سے شہری ، بزرگ ، بچے موذی امراض کا شکار ہو رہے ہیں ،شہریوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.