دکاندار سرکاری نرخ ناموں کو پس پشت ڈال کر کئی گنا اضافی نرخ وصول کرنے میں مصروف

جہلم: شہر اور گردو نواح میں خود ساختہ مہنگائی، دکاندار سرکاری نرخ ناموں کو پس پشت ڈال کر کئی گنا اضافی نرخ وصول کرنے میں مصروف، ماہ رمضان میں ناجائز منافع خوری نے مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام کو مزید مشکلات سے دو چار کر دیا۔
روزہ داروں کے لیے پھل فروٹ تو دور کی بات کھجو ر سے افطاری کرنا بھی مشکل ہوگیا، پھلوں اور سبزیوں ،گوشت، چکن، چاول، دودھ، دہی دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں سفید پوش طبقہ کی قوت خرید سے باہر ہو گئیں، سوشل میڈیا پر مصنوعی مہنگائی کے خلاف پھلوں وغیرہ کی خریداری کا بائیکاٹ بھی کارگر ثابت نہ ہو سکا۔
گراں فروشوں نے ماہِ صیام کا مہینہ لوٹ مار کے لئے مقرر کررکھا ہے جبکہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اشیاء خوردونوش کے نرخوں پر نظر رکھنے کی بجائے مفت آٹے پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے گراں فروشوں نے لوٹ مار کے تمام ریکارڈ توڑ رکھے ہیں۔
شہریوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع جہلم میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو فعال بنایا جائے تاکہ شہری ماہِ صیام کی برکتوں فضیلتوں سے مستفید ہو سکیں۔