جہلم میں گرانفروشوں نے مہنگائی کے ہاتھوں ستائی عوام کی چمڑی ادھیڑ کر رکھ دی

جہلم: پرائس کنٹرول مجسٹریس کی عدم توجہی، صارفین گرانفروشوں کے رحم و کرم پر، پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں ستائی عوام کی چمڑی دکانداروں نے ادھیڑ کر رکھ دی ہے، خود ساختہ مہنگائی کی لہر نے غریبوں کے لئے دو وقت کی روٹی بھی دشوار کردی افسران دفاتر تک محدود ہیں۔
گولڈن اور دیسی مرغی کا ریٹ ہی نہیں دیا جاتا، قصابوں نے بھی من مانے ریٹس وصول کرنا شروع کر رکھے ہیں، پانی ملے گوشت کی قیمتوں میں اضافہ، شیور مرغی صارفین کی پہنچ سے دور، شہر میں کم وزن روٹی کی مہنگے داموں فروخت عروج پر ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی اور پرائس مجسٹریٹس کی عدم توجہی نے غریب صارفین کے لئے 2 وقت کی روٹی بھی دشوار کر کے رکھ دی ہے مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نرخ ناموں پر ضلع بھر میں کہیں بھی عملدرآمد نہیں کیا جارہا، کریانہ شاپس پر بھی اوور چار جنگ کی شکایات زبانِ زد عام ہے۔
سبزی فروشوں نے آلو 40 روپے کی بجائے 60 روپے ، پیاز130 روپے کلو کی بجائے 180 روپے، ٹماٹر 50 روپے کی بجائے 70 روپے کلو، ادرک 590روپے فی کلو کی بجائے 650 روپے کلو، لہسن فی کلو330 کی بجائے 400 روپے فی کلو، کھیرے 65 روپے کی بجائے 80 روپے فی کلو، بھنڈی 250 روپے کلو میں دھڑلے سے فروخت کیا جا رہا ہے۔
سیب285 روپے کی بجائے 350 روپے ، کیلا 180 روپے درجن کی بجائے 250 روپے درجن، مسمی 135 کی بجائے 190 روپے فی درجن، مالٹا شکری 130 درجن کی بجائے 180 روپے فی درجن، چھوٹا گوشت 1200 روپے فی کلو کی بجائے 1600 روپے فی کلو، موٹا گوشت 650 روپے کی بجائے850 روپے فی کلو میں دھڑلے سے فروخت کیا جا رہا ہے۔
دیسی اور گولڈن مرغی کا ریٹ لسٹ میں کہیں اندراج نہیں جس بنا پر مرغی فروش من مانی قیمتیں وصول کر کے لوگوں کی جیبوں پر ڈاکے ڈال رہے ہیں جبکہ کم وزن روٹی، نان کی شکایات بھی عام ہیں جن پر کوئی کارروائی کرنے کے لئے تیار نہیں۔