جہلم میں اراضی ریکارڈ سنٹرز سے کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ نہ ہوسکا

0 63

جہلم: اراضی ریکارڈ سنٹرز سے کرپشن اور بد عنوانی کا خاتمہ نہ ہوسکا، لینڈ ریکارڈ سنٹروںپر سے عملے کی کمی کیوجہ سے سائلین کی مشکلات بڑھنے لگیں، پرانے ونئے بھرتی ہونے والے پٹواری سائلین کو فوری سہولیات کی فراہمی میں بھی نا کام ، انتظامیہ کی چشم پوشی پر شہری سراپا احتجاج ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جہلم شہرسمیت اس کی چاروں تحصیلوں میں قائم اراضی ریکارڈ سنٹروں میں سائلین کو تمام تر سہولیات کی فوری فراہمی میں عملہ کامیاب نہ ہو سکا ۔ چاروں اراضی ریکارڈ سینٹروں کا عملہ بلاوجہ معمولی غلطیوں پر شہریوں کے کچہری، ڈپٹی کمشنر دفتر، ریونیو دفتر اور پٹوار خانوں کے چکر لگوانا اپنا قانونی حق سمجھتا ہے۔ ناموں میں معمولی غلطیوں، ر جسٹریوں کے انتقالات کا عمل نہ ہونے، کھیوٹ اور کھتونی کو بلاک کر کے سائلین کو کئی کئی ماہ اراضی ریکارڈ سینٹر کے چکر لگوائے جاتے ہیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تمام تر اراضی ریکارڈ سنٹروں میں رشوت ستانی کا سلسلہ بھی عروج پر ہے۔ بغیر پیسوں کے سائلین کے کام نہیں کئے جاتے۔ اراضی ریکارڈ سنٹروں کی کرپشن اور شکایات کے ازالہ کے لیے پنجاب حکومت سے قانون گوئی سطح پر تمام دفاتر میں بیشتر اوقات پٹواری و دیگر ریونیو آفیسرغائب ہوتے ہیں، سائلین نے شکایت کی ہے کہ اگر کبھی عملہ موجود ہو تو مختلف حیلوں بہانوں سے سائلین کو خوار کیاجاتا ہے، دستاویزات درست کروانے کے بہانے بھی مال پانی اکھٹا کیا جاتا ہے۔

سائلین نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.