جہلم: میرج ہالز، میرج گارڈنز و مارکیز مالکان نے پنجاب حکومت کے احکامات پاؤں تلے روند ڈالے

جہلم: شہر سمیت ملحقہ علاقوں میں قائم میرج ہالز میں ون ڈش کی کھلی خلاف ورزیاں جاری، رات 10 بجے کے بعد بھی شادی بیاہ کی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں، انتظامیہ خاموش، غریب متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی عزت نفس مجروح ہونے لگی۔
تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں قائم میرج ہالز، میرج گارڈنز و مارکیز مالکان نے پنجاب حکومت کے احکامات پاؤں تلے روند ڈالے، رات 10 بجے تک شادی بیاہ کی تقریبات ختم کرنے کی بجائے رات گئے تک جاری رکھے ہوئے ہیں، دوسری جانب ون ڈش پر عائد حکومتی پابندی کو بھی ہوا میں اڑا تے ہوئے رات گئے تک شادی وغیرہ کی تقریبات جاری رکھی جاتی ہیں۔
اس حوالے سے سماجی، رفاعی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین کا کہنا ہے کہ بااثر میرج ہالز مالکان کی انتظامیہ پنجاب حکومت کی طرف سے عائد کی جانے والی پابندیوں پر عملدرآمد کرنے کی بجائے نوٹ کماؤ ، ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر گامزن ہے۔
شہری تنظیموں کے عمائدین نے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جہلم ایک پر امن محنت کش دیہاڑی دار مزدور طبقہ کے افراد سے تعلق رکھنے والوں شہریوں کا ضلع ہے یہاں جنگل کا قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں ہونی چاہئے تا کہ قانون پر عملدرآمد ہو تا نظر آئے۔
مزید یہ کہ قانون سب کیلئے ایک ہونا چاہیے مگر شہر سمیت ضلع بھر میں قائم بڑے بڑے میرج ہالز و مارکیز رات گئے تک نہ صرف شادی بیاہ کی تقریبات جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ ون ڈش کی بجائے ٹیبل سرونگ و بوفے لگا کر 5 سے زائد ڈشز جن میں سوپ، چائے، بوتل، باربی کیو، سالم بکرے دم پخت مٹن بریانی، زردہ، کھیر، گجریلہ سمیت بیشمار ڈشز وغیرہ بھی شادیوں میں کھلے عام پیش کرتے ہیں مگر انتظامیہ کی جانب سے ایکشن محض اس لئے نہیں کیا جارہا۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ترکیہ ، شام کے زلزلہ متاثرین کے لئے بڑے میرج ہالز ، مارکیز و ہوٹلز مالکان سے متاثرین کے لئے امداد حاصل کی ہے ، شہرسمیت ضلع بھر کے تمام چھوٹے بڑے میرج ہالز و مارکیز کھلے عام میرج ون ڈش ایکٹ و اوقات کار کی پابندی ہوا میں اڑا کر قانون کا مذاق اڑاتے دکھائی دیتے ہیں۔
شہر کی سماجی، رفاعی، فلاحی، مذہبی تنظیموں کے عمائدین نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔