جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتے ہی مہنگائی کا طوفان برپا ہوگیا

جہلم: شہر سمیت ضلع بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتے ہی مہنگائی کا طوفان برپا ہوگیا، دکانداروں نے گھی، چینی، دالیں، میدہ اور آٹے سمیت تمام اشیا خورونوش کی قیمتوں میں ایک بار پھر سے خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جیسے ہی پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں وزیر خزانہ نے 35/35 کا اضافہ کیا، اس کے ساتھ ہی شہر سمیت ضلع بھر میں بھی منافع خور مافیا نے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالناشروع کررکھا ہے ، دیہی علاقوں میں غریبوں کی ایک بہت بڑی تعداد ایسے مکینوں کی ہے جو بوجہ بیروزگاری ایک وقت کی روٹی بھی اپنے بچوں کو مہیا کرنے سے قاصر ہیں۔
شہری حلقوں کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکمران غریب افراد کو ریلیف فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کرکے برسرِ اقتدار آئے وزیرخزانہ کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے وطن عزیز اربوں روپے کے قرضوں تلے دب گیاہے ، وزیرخزانہ نے جو فیصلہ اگست ستمبر میں کرنا تھا ، وہ چند روز قبل کیاجس سے 223 روپے میں فروخت ہونے والا ڈالر اچانک 270 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ، اب مارکیٹ میں ڈالر 290 روپے میں بھی دستیاب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ 4/5 ماہ عوام کو جھوٹی طفل تسلیاں دیتے رہے کہ میں ڈالر کو قابو کرکے دکھاؤں گا اور آئی ایم ایف کو بھی آنکھیں دکھاتے رہے اور پھر اچانک آئی ایم ایف کی منت سماجت کرکے مذاکرات شروع کرنے سے پہلے پاکستان کی غریب عوام پر پٹرولیم بم پھینک دیا جس سے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو گیا جبکہ بجلی اور سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی سمری تیار پڑی ہے، حکومت نے غریب عوام کو ریلیف دینے کی بجائے منی بجٹ تیار کررکھا ہے جو رواں ماہ کسی وقت بھی پیش کر دیاجائیگا۔ اور رہی سہی کسر منی بجٹ میں نکال دی جائے گی۔
شہریوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کو متحرک کیا جائے تاکہ روزانہ کی بنیاد پر پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نرخوں کی جانچ پڑتال کریں تاکہ مہنگائی کے سیلاب کے سامنے پل باندھا جا سکے۔