جہلم میں مرغی کے نرخوں کے بعد گوشت کی قیمتوں نے شہریوں کے ہوش اڑا دیئے

جہلم: مرغی کے نرخوں کے بعد گوشت کی قیمتوں نے شہریوں کے ہوش اڑا دیئے۔ شہر سمیت ضلع بھر میں چھوٹا گوشت 1500 روپے جبکہ بڑا گوشت 900 روپے میں فرو خت ہو رہا ہے، مہنگائی کے بوجھ تلے دبے شہریوں کی چھینیں نکل گئیں۔
شہریوں نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت روزبروز عوام کی زندگیاں ان پر تنگ کرتی جا رہی ہے 2 وقت کی روٹی پوری نہ ہونے پر جرائم میں مزید اضافہ ہوچکا ہے جبکہ قصابوں کا کہنا ہے کہ ہے جانوروں کی کمی کے باعث مہنگے مویشی خرید کر ذبح کرنے پر مجبور ہیں، اس لئے گوشت کم قیمت پر فروخت نہیں کر سکتے۔
شہریوںنے کہا کہ دال سبزی، مرغی کے گوشت کے ساتھ ساتھ چھوٹے، بڑے گوشت کی قیمتوں میں بھی خود ساختہ اضافہ کر کے قصاب دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ۔ مہمانوں کے لیے دالیں سبزیاں تک نہیں خرید سکتے ایک کلو گوشت میں آدھی ہڈیاں اور چھیچھڑے ڈال کر وزن پورا کر دیا جاتا ہے جبکہ ہڈی کے بغیر بڑا گوشت 900 سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ بکرے کا چھوٹا گوشت 1500 روپے کلو اور بغیر ہڈی کے 1800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
قصابوں کی دکانوں پرصارفین اور قصابوں کے درمیان لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں، آمدن کم اور بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے خریداروں میں قوت برداشت ختم ہو چکی ہے، لوگوں کے گھریلو اخراجات بڑھ گئے ہیں ڈالر مہنگا ہونے سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب ملک کے سیاسی اور معاشی حالات بھی غیر مستحکم ہیں جس سے ملک کا ہر شہری پریشان دکھائی دیتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگ تنگ ہیں غریب سفید پوش طبقے کو حکومت نے دال روٹی کے چکر میں الجھا رکھا ہے جس کیوجہ سے حکمرانوں کے خلاف انتقام کی سیاست تیزی کے ساتھ فروغ پا رہی ہے۔